سچ خبریں: ڈنمارک کے وزیر خارجہ نے اپنے الجزائری ہم منصب سے مشاورت کرتے ہوئے اس ملک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں قرآن پاک کی بے حرمتی پر معافی مانگی۔
اناطولیہ خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ڈنمارک کے وزیر خارجہ لارس راسموسن نے کوپن ہیگن میں الجزائر سمیت بعض اسلامی ممالک کے سفارت خانوں کے سامنے قرآن پاک کی بے حرمتی پر معذرت کی اور اس واقعے پر افسوس کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈنمارک میں ایک بار پھر قرآن پاک کی بے حرمتی
الجزائر کی وزارت خارجہ کی طرف سے شائع کردہ بیان کے مطابق راسموسن نے اپنے الجزائری ہم منصب احمد عطاف کے ساتھ ٹیلیفون پر بات چیت کی۔
اس فون کال میں ڈنمارک کے وزیر خارجہ نے کوپن ہیگن میں الجزائر سمیت بعض اسلامی ممالک کے سفارت خانوں کے سامنے قرآن پاک کی بے حرمتی پر افسوس کا اظہار کیا اور اس واقعے پر معذرت بھی کی۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ یہ کاروائیاں ناقابل قبول ہیں، لارس راسموسن نے دعویٰ کیا کہ مذکورہ حملے مکمل طور پر ڈنمارک کے عوام کی نیک خواہشات کے خلاف ہیں!
راسموسن نے عطاف سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ڈنمارک کی حکومت ایک مسودہ قانون پر کام کر رہی ہے جس کا مقصد ایسے حملوں کو ختم کرنا ہے،انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس مسودہ قانون کو پارلیمنٹ میں پیش کرے گی۔
مزید پڑھیں: یورپ میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے پس پردہ مقاصد
واضح رہے کہ 28 جون کو سویڈش پولیس کی حفاظت میں اسٹاک ہوم کی مسجد کے سامنے قرآن پاک کا نسخہ جلانے والے عراقی پناہ گزین سیلوان مومیکا نے اس سے قبل قرآن پاک اور سامنے موجود عراقی پرچم کو روند ڈالا تھا۔