سچ خبریں: چین کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ واشنگٹن کی پابندیوں اور تائیوان کو ہتھیاروں کی فروخت کے جواب میں بیجنگ نے 5 امریکی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کی ہیں۔
اے بی سی نیوز کی رپورٹ کے مطابق چین کی حکومت نے اتوار کو اعلان کیا ہے کہ بیجنگ نے چینی افراد اور کمپنیوں کے خلاف امریکی پابندیوں کے جواب میں امریکی وزارت دفاع سے متعلق 5 کمپنیوں پر پابندی عائد کردی ہے اور ساتھ ہی تائیوان کو ہتھیار بھیجنے پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چین کا امریکہ کو ایک اور دھچکا دینے کے اعلان
چینی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ پابندیوں کے مطابق چین میں ان کمپنیوں کے تمام اثاثے کو بلاک کر دیا جائے گا اور چینی کمپنیوں اور افراد کو ان کمپنیوں کے ساتھ کاروبار کرنے سے منع کیا جائے گا۔
چینی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکہ کے اقدامات چین کی خودمختاری اور سلامتی کے مفادات کو نقصان پہنچاتے ہیں، آبنائے تائیوان میں امن و استحکام کو نقصان پہنچاتے ہیں اور چینی کمپنیوں نیز افراد کے حقوق اور مفادات کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ چینی حکومت قومی خودمختاری، سلامتی اور علاقائی سالمیت کے تحفظ اور چینی کمپنیوں اور شہریوں کے قانونی حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے اپنے عزم میں اٹل ہے۔
این بی سی نیوز کے مطابق، گزشتہ ماہ امریکہ نے تائیوان کو تقریباً 300 ملین ڈالر مالیت کے مواصلاتی اور دیگر دفاعی آلات کی فروخت کرنے کی منظوری دی،اس وقت وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے خبردار کیا تھا کہ چین تائیوان کو ہتھیاروں کی فروخت میں ملوث کمپنیوں کے خلاف جوابی کارروائی کرے گا۔
مزید پڑھیں: بحیرہ احمر کے اتحاد کی مدد کے بارے میں چین کا امریکہ کو منہ توڑ جواب
امریکہ کا دعویٰ ہے کہ وہ تائیوان کو فوجی تعاون اور ہتھیاروں کی مدد کے باوجود متحد چین کے اصول پر قائم ہے،اس اصول کی بنیاد پر، بیجنگ تائیوان کے جزیرے کو اپنی سرزمین کا حصہ سمجھتا ہے اور اس جزیرے کے ساتھ بیرونی ممالک کے فوجی تعاون سمیت کسی بھی اقدام کو اشتعال انگیز اور متحد چین کے اصول کی خلاف ورزی تصور کرتا ہے۔