سچ خبریں:برطانوی وزیر خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ وہ مغرب کو بدنیتی پر مبنی عناصر” کے خلاف مضبوط بنانے کے لیے اگس معاہدے کی طرح نئے سکیورٹی اتحاد کا ایک سیٹ اپ کی تلاش کر رہی ہیں ۔
برطانوی اخبارسنڈے ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ لز ٹیرس نے ایک بیان میں کہا کہ وہ اگس معاہدے سے ملتے جلتے نئے سکیورٹی اتحاد کی تلاش میں ہیں تاکہ مغرب کو بدنیتی پر مبنی اداکاروں کے خلاف مضبوط کیا جا سکے۔
برطانوی سیکرٹری خارجہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ لندن تجارتی راہداریوں کی حفاظت کے لیے بھارت ، جاپان اور کینیڈا کے ساتھ اتحاد قائم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے ، جیسا کہ اگس معاہدہ جس پر برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے گزشتہ ماہ امریکہ اور آسٹریلیا کے ساتھ دستخط کیے تھے۔
برطانوی وزیر خارجہ نے مزید کہاکہ جمہوری دنیا کی ترتیب کو ایک بہت بڑا انتخاب درپیش ہے،تاہم ہمیں یا تو پیچھے ہٹنا چاہیے اور بدمعاش اداکاروں سے ہم آہنگ ہونا چاہیے، ٹیرس نے مزید کہا کہ ان کا مشن برطانوی سیکرٹری خارجہ کے طور پر بین الاقوامی قانون کو فروغ دینا اور عالمی ٹیکنالوجی کے معیار کو یقینی بنانا ہے جبکہ چین کو محدود کرنے سے دنیا کے لوگوں کو زیادہ آزادی حاصل ہوگی۔
واضح رہے کہ یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیاہے جبکہ برطانیہ انتخابات کے بعد کے عرصے تک یورپ میں چین کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار رہا ہے اور رہے گا، چینی صدر کے آخری دورہ برطانیہ کے دوران دونوں فریقوں کے درمیان 62 ارب ڈالر کا سرمایہ کاری پیکج مکمل کیا گیا تاکہ برطانیہ کو چین کا سب سے بڑا یورپی تجارتی شراکت دار بنایا جا سکے۔
واضح رہے کہ ان معاہدوں میں سے ایک 18 ارب کا معاہدہ ہے جو انگلینڈ کے جنوبی ساحل سے دور سمرسیٹ کے علاقے میں ہنکلے پوائنٹ نیوکلیئر پاور پلانٹ کی تعمیر کا ہے ، جو 60 لاکھ برطانوی گھرانوں کو بجلی فراہم کرے گا اور چین کی مالی امداد کا ایک بڑا حصہ ہوگا۔