سچ خبریں:متنازعہ پیگاسس جاسوسی کے سافٹ ویئر کے ذریعے صیہونی پولیس کی جانب سے کی جانے والی جاسوسی کی سامنے آنے والی فہرست سے ظاہر ہوتا ہے کہ تقریباً کوئی بھی اس جاسوس سافٹ ویئر سے محفوظ نہیں رہا۔
عبرانی زبان میں شائع ہونے والے اخبار کالکالسٹ نے اپنی ایک خصوصی رپورٹ میں صیہونی حکومت کی پولیس کے حالیہ سکینڈل کا حوالہ دیا ہے جس میں صہیونی کمپنی NSO سے تعلق رکھنے والے متنازع Pegasusسافٹ ویئر کی اجازت کے بغیر کئی لوگوں کی جاسوسی کرنے کا انکشاف ہوا ہے، اخبار اب اپنی رپورٹ میں لکھتا ہے کہ صیہونی پولیس نے پہلی بار ان درجنوں صیہونی شہریوں کی فہرست شائع کی ہے جو پولیس کے ہیکنگ آپریشن کا نشانہ بنے ہیں اور ان کے موبائل فون NSO کے جاسوسی سافٹ ویئر کے ذریعے ہیک کیے گئے ہیں نیز ان کے ذاتی موبائل فونز کو ہیک کیا گیا اور معلومات چوری کی گئیں۔
رپورٹ کے مطابق ان افراد کے خلاف تحقیقات شروع ہونے سے قبل ہی اسرائیلی پولیس نے عدالتی اجازت کے بغیر ان کے موبائل فونز کی جاسوسی کی اور کیلکولیٹر کے ذریعے جو فہرست حاصل کی گئی اس میں وزارت ٹرانسپورٹ کے ڈائریکٹر بھی شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صیہونی حکومت کی پولیس نے پیگاسس اسپائی ویئر کو اپنے اہداف بشمول اپوزیشن لیڈروں کے خلاف استعمال کیا اور اس اسپائی ویئر کا استعمال بعض اوقات عدالت کی اجازت کے بغیر بھی ہوتا تھا۔