سچ خبریں: کریملن کے ترجمان نے کہا کہ روسی صدر اور سعودی ولی عہد نے ریاض میں ملاقات کے دوران مغربی ایشیائی خطے کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے جمعرات کو علی الصبح اعلان کیا کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے مغربی ایشیائی خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پیوٹن کا سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کا ایک روزہ دورہ
پیسکوف نے اپنے بیان میں اعلان کیا کہ پیوٹن اور سعودی ولی عہد نے OPEC+ کے فریم ورک کے اندر تعاون پر تبادلہ خیال کیا اور توانائی کی منڈی کے استحکام کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ فی الحال روس اور سعودی عرب کے درمیان مشترکہ امن منصوبوں کے بارے میں کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے۔
کریملن کے ترجمان نے دونوں فریقوں کے درمیان ہونے والی مشاورت کے بارے میں کہا کہ ماسکو کے دشمنوں کی تعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے مشرق وسطی کے ممالک کے ساتھ روس کا سرمایہ کاری تعاون جاری رہے گا۔
رپورٹ کے مطابق پیسکوف نے مزید کہا کہ مغرب کا کہنا ہے کہ وہ یوکرین جنگ کو جلد از جلد ختم کرنا چاہتا ہے لیکن کیف کو رقم اور فوجی مدد فراہم کر کے اسے طول دے رہا ہے۔
مزید پڑھیں: روسی صدر اور سعودی ولی عہد کی اوپک میں تعاون کے بارے میں گفتگو
اسپوٹنک کے مطابق انہوں نے یہ بھی کہا کہ سعودی ولی عہد کے دورہ روس پر سفارتی ذرائع سے بات چیت کی جائے گی ،تاہم اس بارے میں ابھی کوئی تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔
روسی صدر نے اس سے قبل کہا تھا کہ مقبوضہ فلسطین میں طویل المدتی تنازعہ ایک حقیقی انسانی تباہی تک پہنچ چکا ہے۔