سچ خبریں:پیرس میں یوم مزدور کے موقع پر ہونے والے مظاہرے درجنوں دکانوں کو تباہ کرنے، متعدد فائر فائٹرز کے زخمی ہونے اور کم از کم 50 مظاہرین کی گرفتاری کا باعث بنے۔
یورونیوز کی رپورٹ کے مطابق فرانس کے صدارتی انتخابات کے ایک ہفتے بعد اتوار کو دسیوں ہزار مظاہرین پیرس کی سڑکوں پر نکل آئے اور مزدوروں کا دن منایا لیکن اس واقعے کے نتیجے میں درجنوں دکانیں تباہ ہوئیں، آٹھ فائر فائٹرز زخمی ہوئے اور کم از کم 50 افراد کی گرفتاری نیز پولیس کی طرف سے آنسو گیس کے گولے داغے گئے، رپورٹ کے مطابق ٹریڈ یونینز اور طلبہ تنظیموں نے ایمینوئل میکرون کے خلاف اجرتوں میں اضافے، عوامی خدمات کی حمایت اور زیادہ موافق موسمیاتی پالیسیوں کے مطالبات کے ساتھ مظاہروں کی قیادت کی۔
واضح رہے کہ پیرس میں پولیس اور سیاہ پوش نوجوانوں کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں جبکہ متعدد دکانیں تباہ اور کچھ علاقوں میں آگ بھڑک اٹھی، کچھ مظاہرین نے بینک کی کھڑکیوں کو توڑ دیا اور میکڈونلڈ کے ریستوراں کے داخلی راستوں پر سرمایہ دارانہ مخالف پیغامات لکھے، پولیس نے کچھ سڑکوں پر آنسو گیس بھی چھوڑی۔
واضح رہے کہ فرانسیسی وزیر داخلہ جیرالڈ ڈرمن نے عوامی مقامات کو تباہ کرنے اور آگ لگانے والوں کو مجرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ناقابل قبول تشدد کیا ہے نیزانہوں نے پولیس کی مکمل حمایت کا اظہار کیا۔