سچ خبریں:ٹرمپ انتظامیہ کے قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن، جنہوں نے گزشتہ سال اعتراف کیا تھا کہ امریکہ دوسرے ممالک کے خلاف بغاوت اور حکومت کی تبدیلی کی سازش میں ملوث تھا، دعویٰ کیا کہ پاکستان میں سیاسی بحران اور حکومت اور اپوزیشن کے درمیان تنازعات اسلام آباد اور واشنگٹن کے تعلقات میں کشیدگی کا نتیجہ ہے۔
پاکستانی میڈیا نے وائٹ ہاؤس کے سابق قومی سلامتی کے مشیر کی پاکستانی اپوزیشن کے رہنما عمران خان کے ساتھ ٹیلی فون پر ہونے والی بات چیت کی خبر دی اور کہا کہ جان بولٹن نے پاکستان کے سابق وزیر اعظم کے ساتھ پاکستان کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جان بولٹن نے دعویٰ کیا کہ پاکستان میں سیاسی عدم استحکام اور تشدد کا تسلسل کسی بھی جماعت کے فائدے کے لیے نہیں ہے نیز حکومت اور اپوزیشن کے درمیان تصادم نے اسلام آباد اور واشنگٹن کے درمیان کشیدگی بڑھا دی ہے،بولٹن، جنہوں نے گزشتہ موسم گرما میں حکومتوں کو تبدیل کرنے یا دوسرے ممالک میں بغاوت کرنے کے لیے امریکی مداخلت کا کھلے عام اعتراف کیا، نے دعویٰ کیا کہ پاکستان میں عام شہریوں کے خلاف فوجی عدالتوں میں مقدمہ نہیں چلایا جانا چاہیے۔
پاکستان کی سینیٹ میں دفاعی کمیشن کے چیئرمین نے، ٹرمپ انتظامیہ کے سلامتی کے مشیر کے گزشتہ سال دوسرے ممالک کے خلاف بغاوت کی منصوبہ بندی میں امریکہ کے ملوث ہونے کے اعتراف کے جواب میں، ایران میں 28 اگست کی بغاوت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بولٹن کو اس شیخی خوری اور سچ بولنے پر انعام ملنا چاہیے۔