سچ خبریں:اے ایف پی نے کیلیفورنیا میں واقع ٹیسلا پلانٹ میں نسل پرستی، امتیازی سلوک اور خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کیے جانے پر ایک رپورٹ شائع کی جبکہ کمپنی کی اقتصادی اور تکنیکی طاقت طویل عرصے سے اس کے چیئرمین ایلان ماسک کی تنقید اور کچھ ملازمین کی شکایات سے متاثر ہے۔
اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق امریکی سب سے قیمتی کار ساز کمپنی کے ریاست کیلیفورنیا کے شعبے میں نسل پرستی اور جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات نے اس کمپنی کی اسٹاک مارکیٹ کو بھی متاثر کیا ہے،امریکی شہری حقوق کے وکیل لیری آرگن نے کہاکہ میں Tesla کے سان فرانسسکو میں ایک پلانٹ بناتے ہوئے دیکھ کر بہت خوش ہوا، ان کی الیکٹرک کاروں نے بہت زیادہ مارکیٹ بنائی اور ہر چیز بہت اچھی لگ رہی تھی،تاہم پھر انھیں ٹیسلا کی کارکردگی کے خلاف کالیں آنا شروع ہوگئیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ انھیں نسل پرستی کا شکار سیاہ فام ملازمین کی طرف سے اتنی شکایات موصول ہوئی ہیں کہ 2017 سے، فریمونٹ میں قائم اس کارخانے کے خلاف طبقاتی کارروائی کا مقدمہ چل رہا ہے جو اس مشہور برانڈ کی زیادہ تر کاریں تیار کرتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ میں نےاب تک ہزاروں مقدمات لڑے ہیں لیکن Tesla سختی اور دیانتداری کے لحاظ سے میرے بدترین حریفوں میں سے ایک ہے، انہوں نے مزید کہا کہ یہ عمل بلا روک ٹوک جاری ہے۔