سچ خبریں:ڈونلڈ ٹرمپ کو ریاست نیو ہیمپشائر میں پہلی انتخابی کوشش میں اپنی مقبولیت میں نمایاں کمی کا سامنا کرنا پڑا۔
امریکی سماجی کارکنوں اور تجزیہ کاروں کا کہنا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو ریاست نیو ہیمپشائر میں اپنی پہلی انتخابی کوشش میں اپنی مقبولیت میں نمایاں کمی کا سامنا کرنا پڑا، نیو ہیمپشائر میں ریپبلکن پارٹی کے کارکنوں اور ارکان نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اس ریاست کا سیاسی منظر 6 سال پہلے کے مقابلے کہیں زیادہ متزلزل اور غیر مستحکم دیکھا۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کے مطابق اس ریاست میں ٹرمپ کی ریپبلکن پارٹی کے 10 عہدیداروں میں سے جنہوں نے اس سے قبل ٹرمپ کی 2016 کی انتخابی مہم میں کام کیا تھا اور ان کے حامی تھے، اس مہم میں صرف 3 موجود تھے جبکہ دیگر نے ٹرمپ کے بارے میں اپنے خیالات کو تبدیل کرنے کو ترجیح دی ، انہیں اپنی حمایت کے لیے نئے چہرے کی تلاش تھی جس کی 2024 کا الیکشن جیتنے کی زیادہ امید ہو۔
اس رپورٹ کے مطابق تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ سابق صدر کی عوامی مقبولیت میں کمی ٹرمپ کے لیے پریشانی کا باعث ہے،یہ شکست ریپبلکن کے امیدوار کے طور پر ان کی نامزدگی کے امکانات کو پیچیدہ بنا سکتی ہے کیونکہ نیو ہیمپشائر اکثر امیدواروں کو دوسری ریاستوں تک پہنچنے کے لیے حوصلہ افزائی کرتی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سابق صدر کی عدم مقبولیت اور 2024 کا الیکشن جیتنے کے لیے ان کی حمایت میں کمی ٹرمپ کے لیے بڑا دھچکا ثابت ہو سکتی ہے کیونکہ پارٹی کارکنان امیدواروں کے لیے اہم فیلڈ ورک کر رہے ہیں جس میں لوگوں کو فون کرنا اور ملاقاتیں کرنا شامل ہیں، اسی مناسبت سے، نیو ہیمپشائر کے زیادہ تر ریپبلکنز نے کہا کہ وہ فلوریڈا کے موجودہ گورنر رون ڈی اسینٹیس کو پارٹی کی نامزدگی کے لیے ایک بہتر امیدوار کے طور پر دیکھتے ہیں جبکہ DeSantis نے ابھی تک 2024 کے انتخابات میں حصہ لینے کے لیے اپنی تیاری کا باضابطہ اعلان نہیں کیا ہے۔
اسی دوران، ٹرمپ مہم نے اپنے حامیوں کو ایک ای میل میں اعلان کیا کہ ایمرسن کالج کے ایک سروے کے مطاب، ریپبلکنز میں ڈونلڈ ٹرمپ کی مقبولیت کی درجہ بندی ان کے حریف ڈی اسینٹیس کی 29 فیصد سے 55 فیصد آگے ہے،اسی دوران امریکی ریاست جارجیا کے اٹارنی جنرل نے اعلان کیا کہ 2020 کے انتخابات کے نتائج تبدیل کرنے کا الزام عائد کرنے پر ٹرمپ کے خلاف فوجداری الزامات دائر کرنے کا فیصلہ قریب اور یقینی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق ٹرمپ کے خلاف مجرمانہ الزامات کے باعث وہ امریکہ کی تاریخ کے پہلے صدر ہوں گے جن کے خلاف مقدمہ چلایا جائے گا اور 2024 کے انتخابات میں ان کی شرکت کے باضابطہ اعلان کے مہینوں بعد ان کی انتخابی مہم تحلیل ہو سکتی ہے۔