سچ خبریں:6 جنوری 2021 کو امریکی کانگریس پر ٹرمپ کے حامیوں کے خوفناک حملے کے بارے میں جاری کردہ دستاویزات کے مطابق وائٹ ہاؤس کے ایک معاون نے اپنے مستقبل کے کیریئر کے بارے میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حملے کے بد سے ہم سب دہشت گرد لگتے ہیں۔
، 6 جنوری کو امریکی کانگریس پر حملے کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی کی طرف سے جمع کی گئی نئی دستاویزات کے مطابق ایوانکا ٹرمپ کی چیف آف اسٹاف جولی ریڈفورڈ اور وائٹ ہاؤس کی معاون ہوپ ہکس کے درمیان رد و دبل ہونے والے پیغامات ڈونلڈ ٹرمپ کے اقدامات پر ان کے ساتھیوں کے غصے کو ظاہر کرتے ہیں، ان کہنا ہے کہ اس دن پیشہ ورانہ طور پر ان کی شبیہہ کو نقصان پہنچا۔
ہکس نے 6 جنوری 2021 کو ریڈفورڈ کو ایک پیغام میں لکھا کہ ایک دن میں ہم نے مستقبل کے کسی بھی موقع کو ختم کر دیا… اور ہم سب کے پاس نوکریوں کی لائن نہیں لگی ہوئی تھی کہ ہم نے ایسا کیا، اب ہم ہمیشہ بے روزگار رہیں گے جس کو لے کرمیں بہت غصہ اور پریشان ہوں،حملے کے بعد سے میں دہشگردوں کی نظر سے دیکھا جا رہا ہے جس نے ہم سب کو بے روزگار کر دیا، اس کے جواب میں ریڈفورڈ نے تصدیق کی کہ ٹرمپ انتظامیہ کے بعد ان کے لیے نوکری تلاش کرنے کا ہر موقع ضائع ہو گیا ہے۔
واضح رہے کہ یہ پیغامات کانگریس کی تحقیقاتی کمیٹی کی دستاویزات کا حصہ ہے، حملے سے ایک ماہ قبل وائٹ ہاؤس کی معاون کے عہدے سے استعفیٰ دینے والے وائٹ ہاؤس کے دو سابق اہلکار ایلیسا فرح گرفن کا کہنا ہے کہ انہوں نے ذہانت کا ثبوت دیتے ہوئے بروقت کارروائی کی، یاد رہے کہ اس سے قبل امریکی میڈیا نے6 جنوری کو امریکی کانگریس کی عمارت پر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کے حملے کے سلسلے میں ہونے والی تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ منظر عام پر لانے کا اعلان کیا تھا۔