سچ خبریں:ٹرمپ انتظامیہ کے وزیر دفاع نے ایران کے ایک سینئر افسر کو قتل کرنے کی سازش کو ایک “بری تجویز” قرار دیا جو ٹرمپ کی طرف سے سیاسی طور پر محرک ہو سکتا ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ کے وزیر دفاع مارک اسپیئر اپنی نئی ڈائری میں لکھتے ہیں کہ ایک سینئر ایرانی افسر کا قتل ایک بہت برا خیال تھا جس کے بہت دور رس نتائج تھے، گارڈین کے مطابق مارک اسپیئر کی نئی کتاب دی ہولی اوتھ، جو اگلے ہفتے منظر عام پر آنے والی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کی ان کی یادوں پر مرکوز ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ کے سکریٹری دفاع اس کتاب میں ایرانی کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کے قتل سے متعلق واقعات کا ذکر کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ 2020 کے انتخابات سے کچھ دیر قبل امریکی قومی سلامتی کے مشیر رابرٹ اوبرائن نے اعلان کیا کہ ٹرمپ ایران کے ایک اعلیٰ فوجی افسر کو قتل کرنا چاہتے ہیں۔
ٹرمپ انتظامیہ کے سکریٹری دفاع نے کتاب میں ایرانی کمانڈر کے قتل کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ اس قتل نے چیف آف جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کو حیران کردیا، اس کتاب میں، اسپیئر نے اپنا تعارف ان عہدہ داروں میں سے ایک کے طور پر کرایا ہے جو ٹرمپ کے برے یا غیر قانونی خیالات کے خلاف مزاحمت کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
ٹرمپ انتظامیہ کے وزیر دفاع نے مزید قیاس کیا کہ ایرانی جنرل کو قتل کرنے کا ٹرمپ کا مقصد سیاسی اور انتخابی مقاصد تھا۔