سچ خبریں: نیویارک ٹائمز اور وال اسٹریٹ جرنل نے پریگوزن کو لے جانے والے طیارے کے اندر بم دھماکے کو اس کے حادثے کی وجہ قرار دیا ہے جبکہ روئٹرز کا کہنا ہے کہ زمین سے فضا میں مار کرنے والا میزائل حادثے کی وجہ بنا۔
نیویارک ٹائمز نے امریکی حکام کے حوالے سے ٹِور کے علاقے میں ہونے والے طیارہ حادثے میں ہلاک ہونے والوں جن میں ویگنر کے کمانڈر یوگینی پریگوزین بھی شامل ہیں، کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہو سکتا ہے پریگوزن کے طیارے کا حادثہ کسی بم یا ایندھن کی وجہ سے ہوا ہو۔
یہ بھی پڑھیں: ایک روسی میزائل پریگوزن کے طیارے سے ٹکرایا
اس حوالے سے ایک امریکی عہدیدار نے الجزیرہ ٹیلی ویژن کو بتایا کہ ہم یوگینی پریگوگین کو لے جانے والے طیارے کے گرنے کی وجہ کے بارے میں ایک سے زائد مفروضوں کی تحقیقات کر رہے ہیں ،تاہم ابھی تک ہم حتمی نتیجے پر نہیں پہنچے ہیں۔
انہوں نے کہا کہا کہ ابھی تک کی ہمارے تحقیقات کے مطابق کوئی میزائل لانچ نہیں کیا گیا تھا اور اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ پریگوزن کے طیارے کو ماسکو سے زمین سے فضا میں مار کرنے والے طیارہ شکن میزائل سے نشانہ بنایا گیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کے طیارے کے اندر دھماکہ اصل مفروضہ ہے اور ہو سکتا ہے کہ بم کی وجہ سے ہوا ہو۔
درایں اثنا امریکی حکام نے روئٹرز کو بتایا کہ امریکہ متعدد مفروضوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ یوگینی پریگوزن کو لے جانے والا طیارہ کس وجہ سے گر کر تباہ ہوا، جس میں زمین سے فضا میں مار کرنے والا میزائل حملہ بھی شامل ہے۔
امریکی حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ ہو سکتا ہے کہ روس کے اندر سے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل کے ذریعہ یہ واقعہ پیش آیا ہو اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ طیارے کو گرایا ہو۔
مزید پڑھیں: صدر ویگنر کی موت پر امریکی میڈیا کا بیانیہ
ان عہدیداروں نے اس بات پر زور دیا کہ ان کی مذکورہ معلومات ابھی ابتدائی اور زیر تفتیش ہیں،اس لیے انہوں نے اپنی تشخیص میں تبدیلیوں کو مسترد نہیں کیا۔
امریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل نے ایک مختلف تھیوری پیش کرتے ہوئے کہا یہ ممکن ہے کہ طیارہ بم یا کسی اور تخریب کاری کی وجہ سے کر تباہ ہو گیا ہو۔