وینزویلا، امریکی مداخلتوں کی تاریخ میں ایک اور سیاہ باب ہوگا:امریکی صحافی

امریکہ

?️

وینزویلا، امریکی مداخلتوں کی تاریخ میں ایک اور سیاہ باب ہوگا:امریکی صحافی

پلٹزرانعام یافتہ امریکی صحافی ٹِم وینر نے خبردار کیا ہے کہ وینزویلا میں ممکنہ امریکی مداخلت، واشنگٹن کی طویل تاریخ میں ایک اور ناخوشگوار باب ثابت ہوسکتی ہے۔ اسپین کے ایک معروف تھنک ٹینک ال اوردن موندیال کو دیے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ آج امریکہ کے لیے سب سے بڑا خطرہ بیرونی دشمن نہیں بلکہ خود اس کا صدر ڈونلڈ ٹرمپ ہے۔ ان کے مطابق ملک کے انٹیلی جنس ادارے ایسی کمزوری کا شکار ہو چکے ہیں کہ ایک نئے نوعیت کے نائن الیون جیسا واقعہ رونما ہو سکتا ہے اور اگر ایسا ہوا تو ٹرمپ اس موقع کو اپنے اقتدار پسندانہ ایجنڈے کے لیے استعمال کریں گے۔

ٹِم وینر نے اپنی تازہ کتاب ’’ماموریت‘‘ میں گزشتہ پچیس برسوں کے دوران سی آئی اے کی کارکردگی اور اندرونی بحرانوں کا جائزہ لیا ہے۔ ان کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے خفیہ ادارے کو اندر سے کمزور کر دیا ہے، تجربہ کار افسران کو کنارے لگا دیا گیا ہے اور سیا کی قیادت ایسے لوگوں کے ہاتھ میں دے دی گئی ہے جنہیں تجربے سے زیادہ ٹرمپ سے وفاداری کی وجہ سے عہدے ملے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ادارے کی پیشہ ور صلاحیتیں متاثر ہو رہی ہیں، اور امریکہ کے اتحادی بھی اب اس پر اعتماد نہیں کر پا رہے۔ مثال کے طور پر ہالینڈ نے اعلان کیا ہے کہ وہ ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ حساس معلومات شیئر نہیں کرے گا۔

وینر کا کہنا تھا کہ یہ صورتحال سیا کے لیے اس بحران سے مشابہ ہے جس میں وہ سرد جنگ کے خاتمے کے بعد مبتلا ہوئی تھی اور جس کی ناکامی نے نائن الیون جیسے حملے کی راہ ہموار کی۔ ان کے مطابق آج سیا ایک بار پھر ویسی ہی کمزوری کا شکار ہے اور اس کے ارکان یہ خوف محسوس کرتے ہیں کہ کسی بڑے حملے کا علم تو ہو جائے گا مگر ادارہ اس کی روک تھام میں ناکام رہے گا۔

انہوں نے وینزویلا کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ جان بوجھ کر ایسے الزامات گھڑ رہی ہے جن کی سیا خود تردید کرتی ہے۔ نہ نیکولاس مادورو کسی منشیات مافیا سے جڑے ہوئے ہیں اور نہ وینزویلا امریکہ کو منشیات کی ترسیل کا بڑا راستہ ہے، لیکن ٹرمپ ان تمام باتوں کو جنگی ماحول بنانے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ وینر کے مطابق اگر امریکہ وینزویلا پر حملہ کرتا ہے تو مادورو کا تختہ الٹنا شاید مشکل نہ ہو، مگر اس کے نتیجے میں بے شمار بےگناہ شہری مارے جائیں گے اور ایک نئی حکومت کو طاقت کے ذریعے مسلط کرنا پڑے گا جو امریکی مداخلتوں کی تلخ تاریخ میں ایک اور سیاہ فصل کا اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کے رویے میں وہی ضد اور لاعلمی ہے جس نے عراق جنگ کو جنم دیا۔ صدر ان معلومات کو تسلیم نہیں کرتے جو ان کے مفادات کے خلاف ہوں اور ایسی ہی ذہنیت کارائیب خطے میں بھی کشیدگی بڑھا رہی ہے۔ وینر کے مطابق خفیہ معلومات کے بغیر کی جانے والی خفیہ کارروائیاں ہمیشہ تباہی پر ختم ہوتی ہیں۔

انہوں نے یہ سوال اٹھایا کہ اگر کوئی بڑا دہشت گرد حملہ ہوا تو ٹرمپ اس کا استعمال کس طرح کریں گے۔ ان کے خیال میں اس بات کا شدید خطرہ ہے کہ صدر حالات کا بہانہ بنا کر ہنگامی حالت نافذ کر دیں، حتیٰ کہ انتخابات کو بھی معطل کر سکتے ہیں۔ وینر کا ماننا ہے کہ امریکی جمہوریت اس وقت ایک نازک موڑ پر کھڑی ہے اور اگر وہ بچ بھی گئی تو ٹرمپ کے ہاتھوں ہونے والے نقصان کی تلافی میں برسوں لگ جائیں گے۔

مشہور خبریں۔

واشنگٹن اور تہران کے درمیان کشیدگی کم کرنے میں کردار ادا کریں گے: وزیر دفاع

?️ 27 ستمبر 2025سچ خبریں:پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ

وزیرداخلہ نے پی ٹی آئی کے گزشتہ روز کے اجتماعات میں حاضرین کی تعداد شیئر کردی

?️ 25 ستمبر 2022اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے پاکستان

سندھ حکومت عام آدمی کی مشکلات میں اضافہ کر رہی ہے: فواد چوہدری

?️ 31 جولائی 2021لاہور(سچ خبریں)وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ جن صنعتوں

کیلیفورنیا میں فائرنگ سے ماں اور 6 ماہ کا بچہ ہلاک

?️ 17 جنوری 2023سچ خبریں:خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ریاست کیلیفورنیا میں فائرنگ کے

اومی کرون کا خدشہ، مسافروں کے ٹیسٹ کا فیصلہ

?️ 2 دسمبر 2021کراچی (سچ خبریں) کراچی میں کورونا وائرس کے نئے ویرینٹ اومی کرون

’صلاح الدین ایوبی‘ اس سال ترکیہ، اگلے سال پاکستان میں ریلیز ہوگا، ہمایوں سعید

?️ 26 اپریل 2023کراچی: (سچ خبریں) سینیئر اداکار اور آنے والے پاکستانی اور ترکی کے

پاکستانی ویب سائٹس سے 24 لاکھ افراد کے ڈیٹا چوری ہونے کا انکشاف

?️ 4 اپریل 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) گلوبل سائبر سیکیورٹی کمپنی ’کیسپرسکی‘ نے انکشاف کیا

ویانا میں انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی میں اسلامی کا بیان

?️ 29 ستمبر 2022سچ خبریں:    اٹامک انرجی آرگنائزیشن کے نائب صدر اور چیئرمین محمد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے