سچ خبریں:صیہونی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ کنیسٹ کی جانب سے بستیوں کو توسیع دینے کے لیے ایک قانون کی منظوری کے بعد حکومت کے سفیر کو واشنگٹن میں طلب کیا گیا تھا۔
مغربی کنارے میں یہودی بستیوں میں اسرائیلیوں کی واپسی پر پابندی کے قانون کی منسوخی کے بعد امریکی محکمہ خارجہ نے اس حکومت کے سفیر کو طلب کر لیا۔
صیہونی ریڈیو نے اعلان کیا کہ امریکی حکومت نے اسرائیل کی اشتعال انگیز قرارداد پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔
صیہونی حکومت کی Knesset نے بالآخر مغربی کنارے کے شمال میں واقع صہیونی بستیوں سے انخلاء کو منسوخ کرنے کے قانون کی منظوری دے دی جس کا مقصد پڑوس کی بستی کو قانونی حیثیت دینے اور وہاں ایک دینی درسگاہ کی تعمیر کی بنیاد ڈالنا ہے۔
دوسری جانب صیہونی حکومت کے چینل 7 نے اعلان کیا ہے کہ امریکی حکومت کے متعدد اعلیٰ عہدے داروں نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو ایک پیغام میں کہا ہے کہ بہتر ہے کہ امریکہ کا سفر نہ کیا جائے۔
نیتن یاہو کے عدالتی اصلاحات کے منصوبے کی وجہ سے امریکا اور صیہونی حکومت کے درمیان گہرے اختلافات پیدا ہو گئے ہیں۔امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی گزشتہ روز نیتن یاہو سے فون پر بات چیت میں اس منصوبے پر تنقید کی تھی۔
صیہونی آرمی ریڈیو نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ امریکی حکام کی جانب سے نیتن یاہو کو اس سفارش کی وجہ جو بائیڈن نیتن یاہو پر دباؤ ڈالنے والے اقدامات سے گریز کرنا ہے۔