سچ خبریں:چین کی وزارت خارجہ نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ گزشتہ برسوں کے دوران امریکہ میں جمہوریت تیزی سے اپنی اصل نوعیت سے ہٹ رہی ہے۔
چین کی وزارت خارجہ نے "امریکہ میں جمہوریت کی حالت” کے عنوان سےاپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ واشنگٹن اور اس کی حکومت جمہوریت سے بیگانہ ہو چکی ہے، رپورٹ میں کہا گیا کہ تاریخی طور پر ریاستہائے متحدہ میں جمہوریت کی ترقی ایک قدم آگے بڑھی ہے، تاہم پھر بھی گزشتہ برسوں کے دوران ریاستہائے متحدہ میں جمہوریت تیزی سے اپنی اصل نوعیت اور ڈیزائن سے ہٹ گئی ہے۔
بیجنگ نے واشنگٹن سے پیچیدہ طریقہ کار کو ختم کرکے اپنے نظام کو بہتر بنانے، مزید بین الاقوامی ذمہ داریاں سنبھالنے اور دیگر ممالک کے لیے خاص طور پر کوئیڈ 19 کی وبا کے تناظر میں زیادہ احترام کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کیا،یادرہے کہ حالیہ دنوں میں امریکہ نے 9-10 دسمبر کو ہونے والی ڈیموکریسی سمٹ میں شرکت کے لیے مدعو 110 ممالک کی فہرست کا اعلان کیا ہے،تاہم اس میں روس اور چین کو شرکت کی دعوت نہیں دی گئی ہے۔
امریکہ میں روس اور چین کے سفیروں نے نیشنل انٹرسٹ میں شائع ہونے والے ایک مشترکہ مضمون میں کہا کہ ماسکو اور بیجنگ جمہوریت کے لیے سربراہی اجلاس کے انعقاد کے امریکی خیال کو سختی سے مسترد کرتے ہیں کیونکہ اس سے بین الاقوامی برادری جو جدید دنیا کی ترقی کے خلاف ہے، کو الگ کرنے والے خطوط پیدا ہوتے ہیں
درایں اثنا امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان جین ساکی نے ایک نیوز کانفرنس کو بتایا کہ سربراہی اجلاس کا مقصد دنیا بھر سے 110 حکومتوں کے ساتھ ساتھ سول سوسائٹی اور کارپوریٹ لیڈروں کو اکٹھا کرنا ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ وہ جمہوریت کے فروغ اور دفاع کے لیے کس طرح کام کر سکتے ہیں اور ان میں سے ہر ایک دوسرے کے ساتھ کر طرح تعاون کرسکتا ہے۔