سچ خبریں:وائٹ ہاؤس کے سابق ڈاکٹر نے امریکی صدر کی جسمانی حالت کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی بگڑتی ذہنی حالت نے پورے امریکہ کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کے سابق ڈاکٹر اور ریپبلکن نمائندہ رونی جیکسن کا کہنا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی بگڑتی ہوئی ذہنی حالت سے پورے ملک کو خطرہ ہے! جیکسن نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر لکھا کہ یہ خوفناک ہے کہ بائیڈن ہمارے ملک کے صدر ہیں، وہ اکثر نہیں جانتے کہ وہ کہاں ہیں! اور ہر دن ہمیں روس اور چین کے ساتھ مکمل جنگ کے قریب لا رہے ہیں۔ اس کا ڈیمنشیا لوگوں کو مار ڈالے گا!
جیکسن، جو باراک اوباما اور ڈونلڈ ٹرمپ کے دورِ صدارت میں (2018 تک) وائٹ ہاؤس کے ڈاکٹر تھے، اس سے قبل بائیڈن کی ذہنی حالت کے بارے میں سچائی ظاہر نہ کرنے پر موجودہ امریکی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا چکے ہیں۔
یاد رہے کہ اس ماہ کے شروع میں وائٹ ہاؤس نے طبی ریکارڈ اور مکمل جسمانی معائنے کی بنیاد پر بائیڈن کی جسمانی حالت اور صحت کا خلاصہ فراہم کیا جس میں کہا گیا کہ امریکی صدر ایک صحت مند اور طاقتور 80 سالہ بائیڈن اپنے فرائض ادا کرنے کے لیے کافی مناسب ہیں۔
بائیڈن کی جسمانی حالت سے متعلق رپورٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے جیکسن نے کہا کہ طبی معائنہ ایک مذاق اور چھپانے والا تھا،انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بائیڈن کا کوئی معائنہ نہیں کیا گیا اور دعویٰ کیا کہ وائٹ ہاؤس میں مقیم صدر کی استدلال اور منطق” کی صلاحیت ختم ہو چکی ہے لہذا انہیں اقتدار میں نہیں رہنا چاہیے۔
ہارورڈ کیپس ہیرس انسٹی ٹیوٹ کے گزشتہ ماہ ہونے والے ایک سروے کے مطابق، تقریباً 57 فیصد امریکیوں کو بائیڈن کی ذہنی صحت پر شک ہے جبکہ 67 فیصد کا خیال ہے کہ وہ ملک کی قیادت کرنے کے لیے بہت بوڑھے ہیں۔
بائیڈن کی علمی صلاحیتوں کے بارے میں قیاس آرائیاں روز بروز بڑھتی جا رہی ہیں، اور ان کی متعدد زبانی اور طرز عمل کی خرابیوں نے ان قیاس آرائیوں کو مزید ہوا دی ہے۔ اپنی تازہ ترین عوامی تقریر میں، انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت میں آدھے سے زیادہ کام کرنے والی خواتین ہیں! نیز چند ماہ قبل وہ وائٹ ہاؤس کے باغ میں کھوئے ہوئے تھے!