سچ خبریں: امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے مغربی کنارے میں کشیدگی میں اضافے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ علاقوں میں بستیاں تعمیر کرکے امن کے قیام کو روک رہا ہے۔
النشرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے بدھ کے روز مقبوضہ علاقوں میں غیر قانونی اسرائیلی بستیوں کی تعمیر پر اپنے ردعمل میں کہا کہ یہ بستیاں فلسطینیوں کے ساتھ امن کے قیام میں ایک سنگین رکاوٹ ہیں اور بین الاقوامی قوانین کے بھی خلاف ہیں
یہ بھی پڑھیں: صہیونیوں کی نظر میں عالمی برادری کی حیثیت
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے رمضان المبارک کے دوران مغربی کنارے میں رہنے والے فلسطینی نمازیوں کے مسجد اقصیٰ میں داخلے پر پابندی سے متعلق افواہوں کے حوالے سے ایک میڈیا بیان میں دعویٰ کیا کہ ہم اسرائیلی حکام کے ساتھ رمضان کے مہینے میں مسجد الاقصی میں فلسطینی نمازیوں کے داخلے کی سہولت فراہم کرنے کے لیے مشاورت کر رہے ہیں۔
اپنی تقریر کے ایک اور حصے میں، مقبوضہ بیت المقدس میں مقبوضہ بستیوں کی تعمیر کے ساتھ ہی مغربی کنارے میں کشیدگی میں اضافے کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ امریکی حکومت مقبوضہ علاقوں میں فلسطینی باشندوں کے خلاف انتہا پسند اور متشدد صہیونیوں سے نمٹنے اور ان کے خلاف مقدمات چلانے کے لیے تیار ہے۔ ۔
اس امریکی عہدیدار نے ایک بار پھر غاصب صیہونی حکام کو مقبوضہ بیت المقدس میں غیر قانونی بستیوں کی تعمیرات روکنے کی دعوت دی اور مزید کہا کہ اسرائیلی کابینہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بستیوں کی تعمیرات کو وسعت دے کر فلسطینیوں کے ساتھ امن کے قیام کو روک رہی ہے۔
مزید پڑھیں: 15 یورپی ممالک صیہونی حکومت کے تعمیری منصوبے کے مخالف
اپنے پریس بیان کے ایک اور حصے میں، امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام سے لازمی طور پر اسرائیلی بستیوں کے اضافے میں کمی آئے گی۔