سچ خبریں:نیٹو کے سکریٹری جنرل نے جوہری ہتھیاروں سے متعلق روسی صدر کے حالیہ بیان کو غیرذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ جوہری ہتھیاروں کا استعمال روس کے لیے خطرناک ثابت ہوگا۔
نیٹو کے سکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ کا کہنا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کا جوہری ہتھیاروں کا بیانیہ خطرناک اور غیر ذمہ دارانہ ہے جبکہ جوہری ہتھیاروں کا استعمال روس کے لیے خطرناک نتائج کا حامل ہوگا، نیٹو کے سکریٹری جنرل نے کہا کہ یوکرینی علاقوں کو روس میں ضم کرنے کا بہترین جواب یوکرین کی مدد جاری رکھنا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نیٹو کے انفرا اسٹرکچر کے خلاف کسی بھی حملے کا بھرپور جواب دیا جائے گا، در ایں اثناء امریکی وزیر جنگ لوئیڈ آسٹن نے کہا ہے کہ انہیں ایسی کوئی علامت دکھائی نہیں دی جس سے یہ ثابت ہوتا ہو کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن یوکرین جنگ میں ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کا فیصلہ کرچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے تاحال ایسی کوئی انٹیلی جنس رپورٹ نہیں ملی کہ روسی صدر نے یوکرین میں ایٹمی ہتھیار استمعال کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے تاہم ان کے بقول میں نے اپنے روسی ہم منصب سرگئی شویگوف کو ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کے بارے میں متنبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ امریکی وزیر جنگ کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے گزشتہ بدھ کو اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ امریکہ روس کو ایٹمی ہتھیار استعمال کرنے پر مجبور کرنے کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہا ہے۔
اس سے پہلے روس کے سابق صدر دیمتری میدویدیف نے واضح کیا تھا کہ ان کا ملک ایٹمی حکمت عملی کے تحت، اپنے دفاع میں ایٹمی ہتھیار چلانے کا حق محفوظ رکھتا ہے،روس کی دفاعی اسٹریٹیجی کے تحت اس ملک کی مسلح افواج کواس بات کا حق حاصل ہے کہ وہ عام تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی زد میں آنے کا خطرہ محسوس ہونے، یا اپنے ملک کا وجود خطرے میں پڑجانے کی صورت میں ایٹمی ہتھیاروں کا سہارا لے ۔