سچ خبریں: نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے یوکرین کی امریکی زیر قیادت فوجی اتحاد میں شمولیت کی شرط کے بارے میں سابقہ دعوے کو دہراتے ہوئے کہا کہ اس بات کی کوئی ضمانت نہیں ہے کہ کیف اگلے 10 سالوں میں نیٹو میں شامل ہو جائے گا۔
اسٹولٹن برگ، جو یکم اکتوبر کو اپنا عہدہ چھوڑیں گے اور اسے ہالینڈ کے وزیر اعظم مارک روٹے کے حوالے کر دیں گے، نے سی بی ایس نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو میں وضاحت کی کہ وہ کیوں امید کرتے ہیں کہ یوکرین اگلے تین سالوں کے بجائے 2034 تک نیٹو میں شامل ہو جائے گا۔
اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ٹھیک 10 سال کے بارے میں کسی نے بات نہیں کی کیونکہ اس سے ظاہر ہے کہ یوکرائن کے الحاق کا معاملہ کتنا حساس ہے۔ یوکرین اس وقت حالت جنگ میں ہے۔
اسٹولٹن برگ نے مزید کہا کہ نیٹو کے لیے اس وقت سب سے اہم مسئلہ یوکرین کی حمایت میں اضافہ اور اس کی جیت کو یقینی بنانا ہے۔ یہ نیٹو میں یوکرین کی ممکنہ رکنیت کے لیے ایک شرط ہے۔
گزشتہ ہفتے نیٹو کے سیکرٹری جنرل نے اس امید کا اظہار کیا کہ کیف اگلی دہائی کے اندر نیٹو میں شامل ہو جائے گا۔ یہ تبصرے کیف کی نیٹو کی سفیر، نتالیہ گالیبارینکو کے پولیٹیکو کو بتانے کے بعد سامنے آئے ہیں کہ یوکرین واشنگٹن میں اتحاد کے آئندہ سربراہی اجلاس کے دوران حتمی نیٹو رکنیت کے لیے ایک ناقابل واپسی بولی چاہتا ہے۔ یہ سربراہی اجلاس 9 سے 11 جولائی تک منعقد ہوگا۔