سچ خبریں: نیٹو کے سکریٹری جنرل نے مسلم مقدسات کی خلاف ورزی کی مضبوط حمایت کرتے ہوئے ڈھٹائی کے ساتھ اس خلاف ورزی کو اپنے باطل خیال میں آزادی بیان قرار دیا۔
نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (NATO) کے سکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے برسلز میں ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ سویڈن میں قرآن پاک کو نذر آتش کیے جانے سے اس ملک کو نیٹو میں شمولیت سے نہیں روکا جانا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:قرآن پاک کی توہین کے خلاف احتجاج کی لہر جاری
برسلز میں نیٹو کے سکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے دوہرا موقف اختیار کرتے ہوئے ایک طرف مسلمانوں کی مقدس کتاب کو نذر آتش کرنے کو جارحانہ اور قابل اعتراض فعل قرار دیا تو دوسری جانب دعویٰ کیا کہ ایک آزاد قانونی نظام میں اس کاروائی کا غیر قانونی ہونا ضروری نہیں۔
نیٹو کے اس سینئر عہدیدار نے بھی سویڈن میں قرآن پاک کو جلانے کو غیر قانونی قرار نہیں دیا بلکہ اسے آزادی بیان کا حصہ کہا، انہوں نے کہا کہ سویڈن نے نیٹو میں شمولیت کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کر دی ہیں
انہوں نے سویڈن کی رکنیت کا جائزہ لینے کے لیے ترکی کے صدر رجب طیب اردگان کے ساتھ بات چیت کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ 3 جولائی کو نیٹو میں کثیرالجہتی اجلاس منعقد کریں گے۔
مزید پڑھیں:دہشتگردی اور انتہاپسندی کا مرکز کہاں ہے؟
واضح رہے کیہ حالیہ برسوں میں بعض یورپی ممالک خاص طور پر اسکینڈینیویئن خطہ میں مسلمانوں کے مقدسات کی پامالی اور بے حرمتی ہوتی رہی ہے اسی سلسلہ میں حال ہی میں سویڈش پولیس کی حمایت میں انتہائی دائیں بازو کے انتہا پسندوں نے قرآن پاک کو نذر آتش کیا ہے۔