نیٹن یاہو شکست سے بچنے کے لیے واشنگٹن کا محتاج

نیٹن یاہو

?️

سچ خبریںامریکی فوج کے ریٹائرڈ کرنل نے ایران کے صہیونی ریاست کے خلاف تیز اور شدید انتقامی حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے واشنگٹن کی طرف سے تل ابیب کی حمایت پر تنبیہ کی۔
ڈگلس ایبٹ میک گریگور، امریکی فوج کے ریٹائرڈ کرنل اور پینٹاگون کے سابق مشیر نے واشنگٹن پر سخت تنقید کرتے ہوئے جمعہ کی صبح تل ابیب کے تہران پر حملے کو حیرت انگیز قرار دیا اور ایران کے صہیونی ریاست کے خلاف فوری اور طاقتور انتقامی کارروائیوں پر زور دیا۔
انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر ایک پیغام میں صہیونی ریاست کے ایران پر ابتدائی حملے کو حیرت انگیز قرار دیتے ہوئے لکھا کہ جبکہ واشنگٹن اور تہران کے درمیان مذاکرات جاری تھے، اسرائیل نے ایران پر ایک پیشگی حملہ کیا۔
میک گریگور نے مزید کہا کہ 18 گھنٹے سے بھی کم وقت میں، ایران نے سینکڑوں بالسٹک میزائلوں کے ذریعے، جن میں ہائپرسونک میزائل بھی شامل تھے، تل ابیب کے مرکز اور پورے اسرائیل کو نشانہ بنایا۔ اس دوران، اسرائیل کا ‘آئرن ڈوم’ سسٹم ناکام رہا۔ اب نیٹن یاہو واشنگٹن کا سہارا لے رہا ہے تاکہ امریکی فوجی مداخلت کے ذریعے یقینی شکست سے بچ سکے۔
انہوں نے کہا کہ اسی وقت، روس، چین، پاکستان اور عالم اسلام کی اکثریت ایران کے دفاع کے لیے متحرک ہو چکی ہے۔ وسائل، سازوسامان اور تکنیکی مدد ایران کی طرف بہہ رہی ہے۔ اب حقیقت پسندانہ سوچنے کا وقت ہے۔ واشنگٹن نے 2003 سے مشرق وسطیٰ میں 12 ٹریلین ڈالر ضائع کیے۔ نتیجہ؟ 7 ہزار امریکی ہلاک، 50 ہزار زخمی، سرحدیں کھلی ہوئیں، اور ہر سال 100 ہزار امریکی فینٹینائل کی زہر سے مر رہے ہیں۔
امریکی فوج کے سابق کرنل نے زور دے کر کہا کہ میں نے امریکی فوجیوں کو آگ کے نیچے کمانڈ کیا ہے۔ میں نے لاشوں کو جھنڈوں میں لپٹے ہوئے دیکھا ہے۔ میں مزید نہیں دیکھنا چاہتا۔ واشنگٹن کے جنگجوؤں کے پاس 22 سال کا موقع تھا۔ وہ ناکام ہوئے۔ انہوں نے جھوٹ بولا اور جب امریکہ خون بہا رہا تھا، انہوں نے فائدہ اٹھایا۔ وقت ختم ہو چکا ہے۔
صہیونی ریاست کے جمعہ 23 خرداد 1404 کی صبح تہران اور ملک کے کئی شہروں پر دہشت گردانہ حملے کے بعد کئی فوجی کمانڈرز، سائنسدان اور عام شہری شہید ہو گئے۔
اس دہشت گردانہ حملے کے جواب میں، اسلامی جمہوریہ ایران نے کثیر المراحل آپریشن "وعدہ صادق 3” کے تحت صہیونی ریاست کے مقامات کو شدید حملوں کا نشانہ بنایا۔ سپاہ کے فضائی اور میزائلی حملوں میں درجنوں میزائل اور ڈرونز شامل تھے۔
ہمارے ملک کے عہدیداروں نے زور دے کر کہا تھا کہ وہ صہیونی ریاست کی کسی بھی جارحانہ کارروائی کا سختی سے جواب دیں گے۔ مقبوضہ علاقوں کی طرف سینکڑوں بالسٹک میزائلوں کے داغے جانے کے ساتھ صہیونی ریاست کے وحشیانہ حملے کا فیصلہ کن جواب دیا گیا۔
تہران نے تل ابیب کے خلاف اپنے تازہ ترین وسیع پیمانے پر حملوں میں کل رات اور آج صبح مقبوضہ علاقوں کی طرف میزائل داغے۔ اس حملے کے بعد، مقبوضہ علاقوں بھر میں خطرے کے الارم بج اٹھے۔ صہیونی عہدیداروں نے اعلان کیا کہ ایران کے وسیع حملوں کی وجہ سے مقبوضہ علاقوں میں ہنگامی حالت کو ایک ماہ تک بڑھایا جا سکتا ہے۔
صہیونی ذرائع کے مطابق، ایران نے مقبوضہ علاقوں کی طرف اپنے نئے حملوں میں 70 میزائل داغے ہیں۔

مشہور خبریں۔

امام حسین علیہ السلام کے زائرین کی میزبانی پر فخر ہے: ممتاز سنی عالم

?️ 16 ستمبر 2022سچ خبریں:    اربعین واک میں لاکھوں لوگوں کی شرکت کے جواب

صہیونی مغربی کنارے میں ملک گیر انتفاضہ سے خوفزدہ

?️ 20 جنوری 2024سچ خبریں: 2007 سے غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت کی منظم سرگرمیوں

امریکی حکومت اسرائیل کے جرائم میں براہ راست شریک

?️ 24 ستمبر 2024سچ خبریں: لبنان کی پروگریسو سوشلسٹ پارٹی کے سابق سربراہ اور اس

ہم غزہ کی حمایت جاری رکھیں گے: انصاراللہ

?️ 8 جنوری 2024سچ خبریں:یمن کی تحریک انصار اللہ کے سیاسی بیوروعلی القحوم نے کہا

غزہ دنیا میں غذائی عدم تحفظ کی بلند ترین سطح پر ہے۔ جہاں ایک روٹی سب سے بڑا خواب ہے!

?️ 31 جولائی 2025سچ خبریں: آج غزہ ایک ایسی جگہ بن گیا ہے جہاں کے

ٹرمپ: ہم نیٹو کو ہتھیار بیچتے ہیں اور یہ بہت اچھا ہے / قطر امریکہ کا اچھا اتحادی ہے

?️ 15 ستمبر 2025سچ خبریں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قطر کے ساتھ اپنے ملک

امریکی قبضے کے دوران سب سے زیادہ ڈالر عراق سے نکلے: حیدر العبادی

?️ 28 مارچ 2023سچ خبریں:عراق کے سابق وزیر اعظم حیدر العبادی نے ایک ٹیلی ویژن

نیتن یاہو کی تل ابیب اور حیفا میں بھی نیتن یاہو کی خیر نہیں

?️ 10 دسمبر 2023سچ خبریں: صیہونی قیدیوں کی رہائی کے خلاف احتجاج کرنے والے آباد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے