سچ خبریں:رائے الیوم اخبار نے جولان کی بلندیوں کو اسرائیلی علاقہ قرار دیے جانے کے اسرائیلی وزیر اعظم کے بیان کو ہذیان قرار دیتے ہوئے مزاحمتی تحریک کے مرکزی کردار پر زور دیا ۔
انٹر ریجنل اخبار رائے الیوم نے اپنی ایک رپورٹ جولان کی بلندیوں کو اسرائیل کا علاقہ قرار دیے جانے پر مبنی صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے بیان کو یذیان قرار دیتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ شام کے سرخ لکیر سے آگے بڑھ رہے ہیں ، انھیں مزاحمتی تحریک کی طاقت کا اندازہ نہیں ہے یہ تحریک تل ابیب کو پیروں تلے روندتے ہوئے پورے مقبوضہ فلسطین کو آزاد کرانے کی صلاحیت رکھتی ہے، رپورٹ میں مزید آیا ہے کہ صیہونی وزیر اعظم کا بیان مسلحانہ جنگ کا سبب بن سکتا ہے۔
رائے الیوم نے مزید لکھا ہے کہ اسرائیل اس بات کو بھی بخوبی جانتا ہے کہ شام اپنے شہدا کے خون پرکبھی خاموش نہیں رہ سکتا ہے ،وہ صیہونیوں کو ایسا دندان شکن جواب دے گا جو خطے میں طاقت کے توازن کو بدل دے گایادرہے کہ جولان کی بلندیوں کے مقابلہ میں اسرائیل نے چوری ، پسپائی ، دھوکہ دہی اور دوہرے معیار کے استعمال کے تمام حربے استعمال کیے ہیں اور اپنے فیصلوں میں نہایت تکبر اور غنڈہ گردی کا استعمال جاری رکھے ہوئے ہے جو صہیونی دہشت گرد حکومت کا وطیرہ ہے۔
واضح رہے کہ صیہونی وزیر اعظم کا کہنا ہے جولان کی بلندیاں ہمیشہ اسرائیل کا حصہ رہیں گی،نیتن یاھو نے یہ ریمارکس امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کے ان ریمارکس کے جواب میں دیے جب انھوں نے جولان کی بلندیوں پر اسرائیلی خودمختاری کو تسلیم کرنے کے سابق امریکی انتظامیہ کے اقدام پر اعتراض کیا ، انہوں نے کہا کہ ہم شامی جولان کے بارے میں ان خطرناک الفاظ کو آسانی سے نظرانداز نہیں کرسکتے ہیں کیونکہ اسرائیل جو دوسروں سے کہنا چاہتا تھا وہ سلامتی اور فوجی پیغام نہیں تھا ، بلکہ بنیادی طور پر امریکہ اور روس اور تمام فریقوں کے لئے ایک سیاسی پیغام تھاجس میں بین الاقوامی سطح پر کہا گیا تھا کہ جولان شام کے بارے میں کسی بھی سیاسی حالات یا نظریات کے تحت اسرائیلی ہاتھ میں رہے گا ، اور یہ کہ اسرائیل دنیا کو بتانا چاہتا ہے کہ اب جولان کے بارے میں اس کی مخالفت کرنے والی بات پر راضی ہونے کا وقت آگیا ہے۔