سچ خبریں:حماس کے ترجمان نے نیتن یاھو کے بغیر صیہونی حکومت میں نئی کابینہ کی تشکیل کے امکان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے زور دیا کہ اگر ایسا ہو بھی جاتا ہے تو صیہونیوں کے ساتھ فلسطین کے تنازعہ کی نوعیت متاثر نہیں ہوگی۔
فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے ترجمان نے آج (پیر ، 31 مئی) اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے حریف ان کی حکمرانی کے خاتمہ کے درپے ہیں ، اگر کامیاب وہ اپنے مقصد میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو بھی فلسطینیوں اور صہیونیوں کے مابین تنازعہ کی نوعیت اور قبضہ کاروں کو شکست دینے کی کوششیں تبدیل نہیں ہوں گی۔
حماس کے ترجمان فوزی برہوم کاکہنا ہے کہ آئندہ اسرائیلی حکومت کی تبدیلی اس غاصب حکومت کے ساتھ تنازع کی نوعیت کو تبدیل نہیں کرے گی جس کے لئے مزاحمت کی ضرورت ہے اور وہ ہماری قوم کی جدوجہد کا رخ تبدیل نہیں کرے گی نیز جب تک قبضہ کاروں کو شکست نہیں ہو جاتی ہماری کوششیں جاری رہیں گی،واضح رہے کہ اسرائیل کی یامینا پارٹی کے رہنما ، نفتالی بنت نے کل رات کہا تھا کہ بنیامین نیتن یاھو کے پاس دائیں بازو کی کابینہ تشکیل دینے کے سوا اور کوئی چارہ نہیں ہے اور ان کی باتیں سراسر غلط ہیں۔
بنت نے کہا کہ یا تو اپریل 2019 کے بعداب تک کے پانچویں مرحلے کے انتخابات ہوں گے یا پھر ‘بلاک آف چینج’ کے نام سے ایک کابینہ تشکیل دی جائے گی جس میں نیتن یاہو کی حزب اختلاف کی جماعتیں شامل ہوں گی، یامینا پارٹی کے رہنما نے اعلان کیا کہ وہ یش عتیدپارٹی کے رہنما یئرلاپڈ کے ساتھ اتحاد کابینہ تشکیل دینے کے لئے کام کر رہے ہیں ،یادرہے کہ یامینا پارٹی نے اتوار کی شام ایک بیان میں کہا کہ اس نے مخلوط کابینہ کے قیام کو قبول کرتے ہوئے بنت کی پانچویں انتخابات کو روکنے کی کوششوں کی حمایت کی ہے۔
واضح رہے کہ صیہونی ٹیلی ویژن کے13 چینل نے بنت کے حوالہ سے بتایا کہ نیتن یاھو کے پاس کابینہ نہیں ہے اور یہ ایک حقیقت ہے، نے حکومت سازی کے سوا ہر چیز کی پیش کش کی ہے، نیتن یاہو نے اختلاف رائے دہندگان کے اتحاد کی تشکیل کی روک تھام کے لئے تجویز پیش کی کہ نئی امید پارٹی کے رہنما گئیدوں سعر نے سہ فریقی کابینہ تشکیل دیں گے جس میں سعر 18 ماہ وزیر اعظم ہوں گےاس کے بعد نیتن یاہو دو سال کے لئے رہیں گے نیز آخر کار یامینا پارٹی کے رہنما نفتالی بنت کی باری آئے گی جو صرف چھ ماہ تک اس عہدے پر رہیں گے،تاہم سعر نے پیش کش کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے اور وہ نیتن یاہو کی جگہ لینا چاہتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ لاپیڈ کی کابینہ کی مدت بدھ کے روز ختم ہورہی ہے ، اور بنت نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ اگر لیکوڈ آج رات تک زیادہ سے زیادہ حمایت کے ساتھ دائیں بازو کے اتحاد کو نامزد نہیں کرتی ہے تو وہ کابینہ تشکیل دینے کے لئے نیتن یاہو کی حزب اختلاف کی جماعتوں میں شامل ہوجائیں گے۔