سچ خبریں:صیہونی حکومت کےسربراہ ، وزیر اعظم کے لئے حزب اختلاف کے حالیہ معاہدے کے ایک روز بعد آج صیہونی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے ساتھ کابینہ تشکیل دینے کے آپشن کا انتخاب کرنے کے لئے ملاقات کریں گے۔
اسرائیلی ٹی وی چینل 13 نے اتوار کی شام کو اطلاع دی کہ مقبوضہ فلسطین میں گذشتہ دو سالوں میں چوتھے عام انتخابات کے نتائج کے اعلان کے چند دن بعد ، اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاھو کی حزب اختلاف کی جماعتوں نے کابینہ تشکیل دینے پر اتفاق کیا،واضح رہے کہ یشعتید پارٹی کے رہنما اور کنسیٹ میں حزب اختلاف کی جماعتوں کے رہنما یائر لاپڈ نے وزیر اعظم کے عہدے کے لیے یامینا پارٹی کے رہنما نفتالی بنت سے اتفاق کیا ہے۔
واضح رہے کہ اس معاہدے کے مطابق جو صیہونی حکومت میں نئی کابینہ کی تشکیل کا باعث بن سکتا ہے ، بنت پہلے وزیر اعظم ہوں گےاور کابینہ کی نصف مدت کے بعد ، لاپڈ اگلےوزیر اعظم ہوں گے، ویب سائٹ عارٹس شیوع کے مطابق بنت کا لاپڈ کے ساتھ معاہدہ اس وقت ہوا جب وہ جمعہ کی شام کابینہ کی تشکیل کے حوالے سے نیتن یاہو سے ملاقات کر رہے تھے جس میں مبینہ طور پر کسی معاہدے پر اتفاق نہیں ہوا ۔
چینل 13 کے مطابق یشعتید پارٹی نے اس شرط پر اتفاق کیا کہ وہ مدت کے پہلے نصف میں یامینا پارٹی کے وزیر اعظم کی حیثیت سے نیتن یاہو کی زیرقیادت کابینہ میں کبھی شامل نہیں ہوں گے اور نئی کابینہ میں وزارتی عہدوں کو کم کرنے کے منصوبے کی بھی حمایت کرتے گے، رپورٹ کے مطابق نیتن یاھو کی سربراہی میں لیکوڈ کے سینئر عہدیداروں نے بنت کو لاپڈ کی پیش کش اور کابینہ تشکیل دینے کےلیے ان کے درمیان ہونے والے معاہدے کے امکان کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا۔
عارٹص شیوع کے مطابق لیکوڈ کے سینئر ممبران نے کہ نیتن یاہو کی اتحادی جماعتوں میں کچھ اختلافات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی اپنی کابینہ کھونے کے راستے پر ہے، دوسری جانب آج (پیر کو) صیہونی صدر روون ریولن کی حکومت کی 13 سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقات اور وزیر اعظم کے آپشن پر تبادلہ خیال کرنے والے ہیں۔