?️
نیتن یاہو کے خلاف مقدمات، اسرائیل میں سیاسی و معاشی طاقت کے گٹھ جوڑ کا انکشاف
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے خلاف جاری بدعنوانی کے مقدمات نے اسرائیل کے سیاسی نظام میں موجود گہرے ساختی بحران کو بے نقاب کر دیا ہے۔ یہ معاملہ محض ایک سیاستدان اور عدالتی نظام کے درمیان قانونی تنازع نہیں بلکہ ایک ایسے حکمرانی ماڈل کی عکاسی کرتا ہے جس میں سیاست، سرمایہ اور میڈیا ایک دوسرے میں گتھم گتھا ہو چکے ہیں۔ مبصرین کے مطابق نیتن یاہو کے خلاف مقدمات اس بات کا ثبوت ہیں کہ اسرائیل میں بدعنوانی کسی فرد کی ذاتی لغزش نہیں بلکہ نظام کا حصہ بن چکی ہے۔
نیتن یاہو، جو اسرائیل کی تاریخ میں طویل ترین عرصے تک اقتدار میں رہنے والے وزیر اعظم ہیں، پر رشوت، دھوکہ دہی اور امانت میں خیانت جیسے سنگین الزامات عائد ہیں۔ ان کے خلاف تحقیقات کا آغاز 2016 میں ہوا اور 2019 میں باضابطہ فردِ جرم عائد کی گئی، جو اسرائیل کی سیاسی تاریخ کا ایک غیر معمولی واقعہ تھا۔ اس دوران نیتن یاہو نے بارہا عدالتی کارروائی کو مؤخر کروانے کی کوشش کی، جسے ناقدین عوامی دباؤ کم کرنے کی حکمت عملی قرار دیتے ہیں۔
نام نہاد کیس 1000 میں نیتن یاہو اور ان کے اہلِ خانہ پر الزام ہے کہ انہوں نے غیر ملکی ارب پتیوں سے قیمتی تحائف وصول کیے، جو مبینہ طور پر سیاسی اور معاشی مفادات کے بدلے دیے گئے۔ استغاثہ کے مطابق یہ تحائف وقتی نہیں بلکہ مسلسل اور منصوبہ بندی کے تحت دیے گئے، جس سے اقتدار کو قابلِ خرید و فروخت شے بنا دیا گیا۔ اس مقدمے میں نیتن یاہو کی اہلیہ کا کردار بھی زیر بحث ہے، جو اس بدعنوانی کو خاندانی اور نیٹ ورک کی سطح پر ظاہر کرتا ہے۔
کیس 2000 میں نیتن یاہو پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک بڑے اخبار کے مالک سے مثبت میڈیا کوریج کے بدلے حریف میڈیا اداروں کے خلاف قانون سازی پر بات چیت کی۔ اس مقدمے نے اسرائیل میں میڈیا کی آزادی اور سیاسی اثر و رسوخ پر سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں اور یہ ظاہر کیا ہے کہ کس طرح ذرائع ابلاغ کو اقتدار کے تحفظ کے لیے استعمال کیا گیا۔
سب سے سنگین مقدمہ کیس 4000 ہے، جس میں نیتن یاہو پر الزام ہے کہ انہوں نے بطور وزیر مواصلات ایک بڑی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی کو اربوں کے فوائد دیے، جبکہ اس کے بدلے ایک نیوز ویب سائٹ کے ذریعے اپنے حق میں خبریں شائع کروائیں۔ شواہد کے مطابق یہ عمل منظم، براہ راست اور طویل عرصے تک جاری رہا، جو ادارہ جاتی بدعنوانی کی واضح مثال سمجھا جا رہا ہے۔
ان عدالتی مقدمات کے ساتھ ہی نیتن یاہو کی حکومت نے عدالتی اصلاحات کے نام پر ایسے اقدامات تجویز کیے جنہیں ناقدین عدلیہ کی آزادی کمزور کرنے کی کوشش قرار دیتے ہیں۔ ان اصلاحات کے خلاف اسرائیل میں بڑے پیمانے پر احتجاج، ہڑتالیں اور حتیٰ کہ فوجی ریزرو اہلکاروں کی نافرمانی بھی دیکھی گئی، جو داخلی بحران کی شدت کو ظاہر کرتی ہے۔
اسی دوران غزہ جنگ اور سکیورٹی بحرانوں نے نیتن یاہو کے لیے ایک سیاسی ڈھال کا کردار ادا کیا ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ جنگی فضا نے عوامی توجہ بدعنوانی کے مقدمات سے ہٹا دی ہے اور حکومت کو تنقید دبانے کا موقع فراہم کیا ہے۔ اس صورتحال نے اسرائیلی معاشرے میں گہرے سیاسی اور سماجی اختلافات کو مزید بڑھا دیا ہے۔
مجموعی طور پر نیتن یاہو کے خلاف مقدمات اسرائیل میں اقتدار کے ارتکاز، کمزور نگرانی اور سیاست و معیشت کے گٹھ جوڑ کی علامت بن چکے ہیں۔ ماہرین کے مطابق چاہے نیتن یاہو اقتدار میں رہیں یا نہ رہیں، اسرائیل کو اندرونی تقسیم، اعتماد کے بحران اور حکمرانی کے سنگین چیلنجز کا سامنا طویل عرصے تک رہے گا۔


مشہور خبریں۔
امریکا میں انسانی حقوق کی شدید پامالیاں، تازہ ترین رپورٹ نے امریکا کو بے نقاب کردیا
?️ 25 مارچ 2021بیجنگ (سچ خبریں) اگرچہ امریکا کی جانب سے دنیا بھر میں انسانی
مارچ
عبدالقیوم نیازی آزاد کشمیر کے نئے وزیر اعظم منتخب ہو گئے
?️ 4 اگست 2021مظفر اباد(سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار عبدالقیوم نیازی آزاد جموں و
اگست
سہیل آفریدی نے بانی پی ٹی آئی کو خوش کرنے کیلئے سیاسی بیان دیا۔ مصدق ملک
?️ 13 اکتوبر 2025اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک نے کہا
اکتوبر
پرائس کنٹرول توانائی امور پر وزیر اعظم نے اہم اجلاس طلب کرلیے
?️ 8 مارچ 2021 اسلام آباد {سچ خبریں} وزیر اعظم عمران خان نے آج توانائی
مارچ
عُمر شریف کے انتقال پر مہوش حیات کا گہرے دکھ کا اظہار
?️ 3 اکتوبر 2021کراچی (سچ خبریں)جہاں پاکستان کی نام ور شخصیات عمر شریف کے انتقال
اکتوبر
قائمہ کمیٹی کا وزارت موسمیاتی تبدیلی کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار
?️ 25 مارچ 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی موسمیاتی تبدیلی نے وزارت
مارچ
عراق کی اسرائیل کو وارننگ
?️ 22 جون 2025 سچ خبریں:عراق کے وزیراعظم محمد شیاع السوڈانی نے ایک بار پھر
جون
کورونا: ملک بھر میں مزید 74 مریض انتقال کر گئے
?️ 23 مئی 2021اسلام آباد(سچ خبریں)ملک بھر میں کورونا سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے
مئی