سچ خبریں:صیہونی آرمی ریڈیو نے اعلان کیا کہ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اپنا مختصر دورہ جرمنی ختم کر کے چند منٹ قبل تل ابیب واپس پہنچ گئے۔
نیتن یاہو کا برلن کا دورہ تین دن کا ہونا تھا لیکن میگیدو میں ہونے والے حالیہ دھماکے کی وجہ سے یہ سفر مختصر کر دیا گیا۔ اس سے قبل گزشتہ بدھ کے روز اعلان کیا گیا تھا کہ عین اسی وقت جب صیہونی حکومت کا اندرونی بحران ہے اور ایسی صورت حال میں جب عدالتی نظام میں تبدیلیوں کے خلاف مظاہرے گیارہویں ہفتے میں داخل ہو چکے ہیں، اس حکومت کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو، تین روزہ دورے کے دوران برلن جائیں گے۔
فرانس 24 کے مطابق اس سفر کے موقع پر اور نیتن یاہو کے لندن کے طے شدہ دورے کے موقع پر ایک ہزار ادیبوں، فنکاروں اور محققین نے مذکورہ دونوں ممالک جرمنی اور انگلینڈ کے سفیروں کو خط لکھ کر ان کی منسوخی کا مطالبہ کیا تھا۔ عبرانی زبان کے ذرائع نے تاکید کی ہے کہ صیہونی حکومت کے 1000 مصنفین اور علمی شخصیات نے جرمنی اور انگلینڈ میں نیتن یاہو کا استقبال نہ کرنے کی درخواست کی ہے۔
ان ذرائع کے مطابق انگلستان اور جرمنی میں صیہونی حکومت کے سفیروں کو بھیجی گئی ایک درخواست میں ان شخصیات نے اس بات پر زور دیا کہ تل ابیب انتہائی خطرناک مرحلے میں ہے اور ایک آمریت کی طرف بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی خبردار کیا کہ نیتن یاہو کی کابینہ کا عدالتی نظام میں تبدیلیاں کرنے کا فیصلہ شہریوں کے حقوق کو خطرے میں ڈالے گا اور ادیبوں اور فنکاروں کی آزادی کو دبا دے گا۔ مشہور مصنف ڈیوڈ گراسمین اس پٹیشن کے دستخط کنندگان میں سے ایک تھے۔