سچ خبریں:معروف صیہونی اخبار نے اپنی ایک رپورٹ میں صیہونی کابینہ کے اقدامات کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے بنیامین نیتن یاہو کو ایک پاگل وزیر اعظم کہا ہے جو اسرائیل کی تباہی، ٹوٹ پھوٹ اور انحطاط کا باعث بنے گا۔
ایسی صورت حال میں جبکہ مقبوضہ علاقوں کا اندرونی حصہ بھڑک رہا ہے اور بنیامین نیتن یاہو کی قیادت میں بدعنوانی کے الزام میں دائیں بازو کی کابینہ کے خلاف مظاہرے شدت اختیار کر رہے ہیں،مشہور صیہونی اخبار ہاریٹز نے اپنے ایک کالم میں صیہونی وزیر اعظم کے پاگل پن کے خطرناک نتائج کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے لکھا کہ وہ یقینی طور پر اسرائیل کی تباہی، ٹوٹ پھوٹ اور نابودی کا باعث بنے گا۔
عربی21 نیوز سائٹ کی رپورٹ کے مطابق ہاریٹز میں شائع ہونے والے آواری مسگاو کے تجزیے میں لکھا ہے کہ گزشتہ دنوں اسرائیل کی سڑکوں پر ہر طرف غصہ دکھائی دے رہا تھا جس یقینی طور پر واضح ہوگیا کہ نیتن یاہو کی دہشت گرد حکومت کے خلاف مظاہرے ایک جنگ ہے،ایسی جنگ جو دو ماہ قبل شروع ہوئی تھی لیکن اب اس نے اپنے دفاعی ڈھال آپریشن میں پناہ لے لی ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اسرائیل بکھر رہا ہے، ٹوٹ رہا ہے، اور نیست و نابود ہو رہا ہے، اسرائیلی دہشت گردی صرف فلسطینی شہر حوارہ تک محدود نہیں ہے جس کا سب سے بڑا ثبوت ہے کہ اس طوفان کے بیچ میں، نیتن یاہو کے لیے ضروری تھا کہ وہ اس قانون کو منسوخ کریں جو انہیں نااہلی کی سے اپنے عہدے سے ہٹانے کی اجازت دیتا ہے! وہ جانتے ہیں کہ وہ کیا کر رہے ہیں، کیونکہ اس سے کمزور کوئی نہیں ہے۔ معاملات چلانے کے لیے قانونی طور پر نااہل پائے جانے سے بہت پہلے انہیں نااہل ہونے کی وجہ سے اپنے عہدے سے ہٹا دیا جانا چاہیے تھا۔
تجزیہ کار نے مزید کہا کہ ہم اس وزیر اعظم کے بارے میں بات کر رہے ہیں جس نے اپنی حکومت کے خلاف اعلان جنگ کیا ، اس نے نہ صرف اپنے اداروں اور ان میں لوگوں کی خدمت کرنے والوں پر حملہ کیا بلکہ حکومت کے طریقے اور اس کو منظم کرنے والی سوچ پر بھی حملہ کیا، تاریخ ایسے لیڈروں سے بھری پڑی ہے جو حقیقت کو سمجھنے ، اچھے اور برے، اور صحیح اور غلط میں تمیز کرنے کی صلاحیت کھو چکے ہیں۔
مسگاو نے مزید کہا کہ میں تھکی ہوئی آنکھوں سے اس صورتحال کو دیکھتا ہوں لیکن میں اس سے بالکل بھی حیران نہیں ہوں کہ نیتن یاہو اپنے قوم پرستوں اور انتہائی قدامت پسندوں کے اتحاد کے ساتھ یہاں کیا کر رہے ہیں اور اسرائیل کو ہائی جیک کر لیا ہے۔ مجھے آپ کو صرف ایک بات بتانا ہے کہ نیتن یاہو جس سڑکوں اور چوکوں سے گزریں وہاں اپوزیشن کا منتشر ہونا ایک ایسی چیز تھی جس کا صرف خواب ہی دیکھا جا سکتا تھا، یہ مظاہرے حقیقی معنی میں دنیا کے خاتمے کے وژن کی نمائندگی کرتے ہیں۔
انہوں نے آخر میں نشاندہی کی کہ نیتن یاہو اسرائیل کو تیزی سے آئینی، اقتصادی اور سلامتی کے بحران کی طرف لے جا رہے ہیں، یہ سوچنا غیر منطقی ہے کہ وہ تقریباً 30000 ووٹوں کی اکثریت کی حمایت سے ایسا کریں گے، نیتن یاہو اور ان کے حامیوں کو اسے تباہ کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔