سچ خبریں: غزہ کی پٹی پر وحشیانہ حملے کے تیسرے دن بنیامین نیتن یاہو نے مقامی حکام کے ساتھ ایک فون کال میں کہا کہ ہم حماس کے ساتھ جنگ کے فریم ورک میں مشرق وسطیٰ کا نقشہ بدل دیں گے۔
الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے مقبوضہ علاقوں کے جنوب میں مقامی حکام کے ساتھ ایک فون کال میں دعویٰ کیا کہ ثابت قدم رہیں ، ہم مشرق وسطیٰ کا نقشہ بدل دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: نیتن یاہو کو حزب اللہ کے جنگ میں داخل ہونے کا خوف
صیہونی وزیر اعظم نے حماس کے خلاف تل ابیب کی فوجی کارروائی کو ابتدائی مراحل میں قرار دیتے ہوئے کہا کہ ابھی مشکل دن نہیں گزرے ہیں ، ہم جنگ کے درمیان میں ہیں یہ کہانی کا آغاز ہے۔
انہوں نے تاکید کی کہ ہمارے لیے مزید مشکل دن آنے والے ہیں ،تا ہم ہم اس جنگ کو جیتنے کے لیے پرعزم ہیں۔
یاد رہے کہ اس حوالے سے عبرانی چینل 12 نے پیر کے روز انکشاف کیا کہ صیہونی کابینہ کے آج کے سکیورٹی اجلاس کے دوران نیتن یاہو کی کابینہ کے ارکان نے گزشتہ تین دنوں کی لڑائی کے دوران سکیورٹی اور فوجی کمانڈروں کی کارکردگی پر شدید نتقید کرتے ہوئے ان پر انٹیلی جنس کی بُری ناکامی کا الزام لگایا۔
دوسری جانب امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے بھی پینٹاگون کے ایک اعلیٰ عہدے دار کا حوالہ دیتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ کہ حماس کے بڑے پیمانے پر حملے سے اسرائیلی دفاعی ادارے میں بڑے خلاء کا انکشاف ہوا ہے اور اسرائیلی انٹیلی جنس سروس کو اس کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
امریکی اخبار نے مزید لکھا کہ فلسطینی مجاہدین کا اسرائیل کے اندر تک پہنچ جانا نہایت ہی حیران کن ہے۔
واضح رہے کہ سنیچر کی صبح مزاحمت کاروں کے بھاری راکٹ اور میزائل حملوں نے غزہ کی پٹی سے ملحقہ صہیونی بستیوں کو نشانہ بنایا اور تحریک حماس کے عسکری ونگ القسام بٹالین کے کمانڈر محمد الضیف نے اعلان کیا کہ طوفان الاقصی آپریشنمیں غزہ کی پٹی سے ملحقہ صہیونی بستیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: نیتن یاہو کی حالت زار
خبر رساں ذرائع نے بتایا ہے کہ بنیامین نیتن یاہو یہ بیان فوج کے کمانڈروں اور فورسز کے مورال اور موقف کو برقرار رکھنے کے لیے دے رہے ہیں کیونکہ مقبوضہ علاقوں کے اندر سے رپورٹس بتاتی ہیں کہ ان کی کابینہ کے خلاف حملوں اور تنقیدوں میں تیزی آئی ہے۔