سچ خبریں:امریکی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ سابق اسرائیلی وزیر اعظم نے 2020 کے امریکی صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی شکست کے بعد ایران پر حملہ کرنے کے لئے دباؤ ڈالا تھا۔
نیویارکر نیوز ایجنسی نے کل امریکی جوائنٹ چیف آف اسٹاف مارک ملی کے حوالے سے یہ اطلاع دی کہ ان کی مخالفت نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ایران پر فوجی حملہ کرنے سے روک دیا ، اسی میڈیا نے اپنی ایک اور رپورٹ میں ڈونلڈ 2020 کے صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کی شکست کے بعد صہیونی حکومت کے سابق وزیر اعظم نے امریکہ سے ایران پر حملہ کرنے کا مطالبہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے نائب مائک پینس اور ٹرمپ کے دیگر خارجہ مشیر ایران پر حملہ کرنے کے لئے بنیامین نیتن یاہو کے خیال کے حامی تھے،نیو یارکر نے مزید لکھا کہ امریکی انتخابات کے بعد کے مہینوں میںایسا لگتا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اقتدار میں رہنے کے لئے کچھ بھی کرنے کو تیار ہیں اور یہ کہ وہائٹ ہاؤس کے اجلاسوں میں ایران کے معاملے کو بار بار اٹھایا گیا ۔
رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے اندرونی حلقے میں وہ لوگ شامل تھے جن کا ایران کے بارے میں سخت نظریہ تھا اور ان کے ساتھ ساتھ ، بنیامین نیتن یاہو نے اس وقت کی امریکی انتظامیہ کو ایران پر حملے کرنے میں حوصلہ افزائی کی تھی۔
رپورٹ میں ایران کے بارے میں بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی رپورٹ کے بعد 3 جنوری 2021 کووائٹ ہاؤس میں ہونے والے اجلاس کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس وقت کے امریکی سکریٹری برائے خارجہ مائیک پومپیو اور اس وقت کے قومی سلامتی کے مشیر رابرٹ او برائن نے ایران پر حملہ کرنے کا ایک اور موقع ضائع کرنے پر ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بنایاتھاجبکہ اس وقت بائیڈن وائٹ ہاؤس میں داخل ہونے میں بیس دن سے بھی کم وقت بچا تھا۔