نیا مشرق وسطیٰ منصوبہ ناکام ؛ اقوام کی مزاحمت ہی کامیابی کی کلید 

مزاحمت

?️

سچ خبریں: پاکستان فلسطین فاؤنڈیشن کے سربراہ صابر ابو مریم کے ساتھ اربعین میں فلسطین کے مسئلے، امت اسلامیہ کی حالت اور محور مزاحمت کے کردار پر خصوصی گفتگو
 اربعین حسینی کے موقع پر ہونے والی زائرین کی عظیم اجتماعات میں فلسطین کے مسئلے کو کس حد تک توجہ حاصل ہوئی؟
اس سال امام حسین علیہ السلام کے ایام اربعین اور نجف سے کربلا تک پیدل سفر کے دوران فلسطین کا مسئلہ نمایاں طور پر موجود رہا۔ خصوصاً 833ویں کالم میں واقع "نداء الاقصیٰ” کے مکتب (خیمے) میں فلسطینی علماء موجود تھے جو زائرین کی خدمت کے ساتھ ساتھ فلسطینی عوام کی مظلومیت اور بیت المقدس کی آزادی کے پر بات کر رہے تھے۔ بہت سے دیگر مکاتب (خیموں) میں بھی شہداء کی تصاویر کی نمائشیں، مزاحمت کی تصاویر اور فلسطین کے موضوع پر مرکوز ثقافتی پروگراموں کا اہتمام کیا گیا تھا۔
یہ وسیع موجودگی اس بات کی غماز ہے کہ اربعین، ظلم کے خلاف قیام اور مظلوم کی حمایت کے عاشورا کے پیغام کو یاد دلانے کا ایک بے مثال موقع ہے۔ آج کی دنیا میں فلسطینی قوم سب سے زیادہ مظلوم قوم ہے اور اس عظیم اجتماع میں ان کے کو اجاگر کرنا ایک قابل قدر اور امید افزا اقدام ہے۔ خوش قسمتی سے، اس سال اربعین پر کربلا سے بیت المقدس کی طرف ایک علامتی مارچ بھی نکالا گیا۔ ہمیں امید ہے کہ ایک دن ایسا آئے گا جب امام حسین علیہ السلام کی زیارت اور ان سے عہد کی تجدید کے بعد، اربعین کے لاکھوں زائرین کے قافلے کربلا سے بیت المقدس کی طرف روانہ ہوں گے اور قدس کی آزادی کو حقیقت بنائیں گے۔
امام حسین علیہ السلام کے کربلا میں محاصرے اور فلسطینی عوام کی موجودہ حالت کے درمیان کیا مماثلت ہے؟
آج دنیا کی استعماری طاقتیں، خاص طور پر امریکہ، صہیونی ریاست اور برطانیہ، وہی کردار ادا کر رہی ہیں جو یزیدیوں نے عاشورا کے دن کیا تھا۔ اس تاریخی مسئلے کا موازنہ واقعہ کربلا سے کیا جا سکتا ہے۔ اس وقت یزیدیوں کے خیموں میں پانی، خوراک اور وسائل کی فراوانی تھی، لیکن انہوں نے امام حسین علیہ السلام اور ان کے وفادار ساتھیوں تک کچھ پہنچنے نہیں دیا۔
آج بھی متکبر حکومتیں اور ان کے عرب و غیر عرب ایجنٹ وہی ظالمانہ پالیسی اپنا رہے ہیں جو یزید کے لشکر نے 61 ہجری میں اپنائی تھی۔ آج فلسطین میں لوگ بھوک اور قحطی کی وجہ سے شہید ہو رہے ہیں، جبکہ آس پاس کے ممالک جیسے مصر، اردن، سعودی عرب اور ترکیہ کے پاس خوراک اور پانی کے وافر وسائل ہیں، لیکن فلسطین تک کچھ نہیں پہنچنے دیا جا رہا۔
حال ہی میں نیتن یاہو نے "عظیم اسرائیل” کے منصوبے کے بارے میں کچھ بیان دیے ہیں جن کی پاکستان نے شدید مذمت کی ہے۔ اس بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟
یہ بات واضح ہے کہ امریکی حکومت برسوں سے خطے کے ممالک، خاص طور پر مغربی ایشیا اور جنوبی ایشیا کو ٹکڑوں میں تقسیم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ یہ منصوبہ جو 25 سال پہلے شروع کیا گیا تھا، آج سب پر عیاں ہو چکا ہے۔ اس کا بنیادی مقصد عرب اور غیر عرب ممالک کو چھوٹی اکائیوں میں تقسیم کرنا، سرحدی اور آبی بحران پیدا کرنا اور فرقہ وارانہ اور نسلی اختلافات کو ہوا دینا ہے۔
آج ہم شام میں جو کچھ دیکھ رہے ہیں، وہ اسی امریکی منصوبے کا نتیجہ ہے جسے "نیا مشرق وسطیٰ” کا نام دیا گیا تھا۔ یہ ایک ایسا منصوبہ تھا جس کا مقصد خطے کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں تقسیم کرنا تھا تاکہ صہیونی ریاست اس پر غلبہ حاصل کر سکے۔ لیکن سالوں گزر جانے کے باوجود، یہ منصوبہ ناکام ہو چکا ہے اور اب تک ناکام ہے۔
دشمن کی ناکامی کی بنیادی وجہ خطے کی اقوام اور محور مزاحمت کی تحریکیں ہیں جو فلسطین، لبنان، عراق، یمن اور حتیٰ کہ شام میں فعال ہیں۔ اسلامی جمہوریہ ایران کا اس محور کو منظم کرنے اور یکجا کرنے میں کلیدی اور فیصلہ کن کردار ہے۔ خطے کی اقوام کی مزاحمت ہی ان سازشوں کے عملی ہونے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے اور اسی وجہ سے امریکہ اور صہیونی ریاست اس شیطانی منصوبے پر عمل درآمد نہیں کر سکے ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ یہ منصوبے اور گندے مقاصد مستقبل میں بھی ناکام ہوتے رہیں گے۔

مشہور خبریں۔

اسپیکر نے جوڈیشل کمیشن کیلئے حکومت اور اپوزیشن کے ارکان کے نام بھجوادیے

?️ 2 نومبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے جوڈیشل

نیتن یاہو کی گستاخانہ تجویز پر سعودی عرب کا ردعمل

?️ 9 فروری 2025سچ خبریں:سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن

محرم کے پہلے عشرے میں کتنے زائرین کربلا پہنچے؟

?️ 30 جولائی 2023سچ خبریں: عراقی پارلیمنٹ سروسز کمیشن کے وائس چیئرمین نے اعلان کیا

ملتان کا ایک ائیرپورٹ بین الاقوامی ائیر پورٹ بن گیا

?️ 21 جولائی 2021ملتان (سچ خبریں)پاکستان کا ایک اور ائیرپورٹ بین الاقوامی معیار کا ائیرپورٹ

یورپ کی کونسل فرانس کے امتیازی سلوک کو روکے : روس

?️ 30 ستمبر 2021سچ خبریں:  اسپوتنک کے مطابق روسی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ

افغانستان میں جاری جنگ کے خاتمے کے لیئے طالبان نے افغان حکومت سے ملاقات کا اعلان کردیا

?️ 16 مارچ 2021قطر (سچ خبریں) افغانستان میں 2 دہائیوں سے جاری جنگ کا خاتمہ

وزیراعظم کی صنعتوں میں درکار ہنر اور تربیتی پروگرامز کے منصوبے کی منظوری

?️ 6 مارچ 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے صنعتوں میں درکار ہنر

لبنان میں صیہونی جاسوسی نظام بے نقاب 

?️ 1 جون 2025 سچ خبریں:لبنانی فوج نے جنوبی لبنان میں صیہونیوں کا ایک اور

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے