سچ خبریں: عبرانی نیٹ ورک کان نے جمعرات کی شام سیاسی ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے مقبوضہ علاقوں میں حزب اختلاف کے رہنما اور حکومت کے سابق وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی موجودگی میں کابینہ کی تشکیل پر مشورہ کیا ہے۔
الجزیرہ نے کان کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نے اپنے سیاسی مشیر سے کابینہ میں موجودہ بحران اور نیتن یاہو کے بغیر کنیسٹ کو تحلیل کیے بغیر متبادل کابینہ کی تشکیل اور قبل از وقت انتخابات کے امکان پر مشورہ کیا ہے۔
اگرچہ بینیٹ کے دفتر نے میٹنگ کی تصدیق کی لیکن اس نے میٹنگ کے مواد سے متعلق کان کی رپورٹ کی تردید کی۔
یہ مشورہ پیر کی شام رائٹرز کی رپورٹ کے بعد ہوا ایسا لگتا ہے کہ پیر کو اسرائیلی کابینہ کا کمزور اتحاد ان اطلاعات کے قریب آیا جب دائیں بازو کی بینیٹ پارٹی کے ایک قانون ساز نے حکومت چھوڑنے کا فیصلہ کیا ۔
انتہائی دائیں بازو کی یامینا پارٹی کے رکن نیئر اورباچ نے صہیونی میڈیا کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ میں نے وزیر اعظم کو آگاہ کردیا ہے کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر میں اب اتحاد کا حصہ نہیں ہوں۔
کابینہ سے ان کی علیحدگی کے نتیجے میں بینیٹ کے اتحاد کو کنیسٹ کی 120 نشستوں میں سے 59 نشستوں کا نقصان ہوا جو کہ اکثریت سے دو کم ہیں۔
رپورٹس کے مطابق اورباچ نے ان الزامات کے بارے میں سوالات کا جواب نہیں دیا کہ شدت پسند اور صیہونیت مخالف کنیسٹ کے ارکان نے اتحاد کی قیادت پریشانی کی سمت کی تھی۔