نصراللہ کی شہادت کے بعد حزب اللہ کی جیت کا کارڈ

نصراللہ

🗓️

حزب اللہ میدان میں موجود ہے
لیکن کل پوری دنیا نے شہداء سید حسن نصر اللہ اور سید ہاشم صفی الدین کی نماز جنازہ میں جو کچھ دیکھا وہ ایک واضح پیغام تھا جو حزب اللہ اپنے دوستوں اور دشمنوں کو دینا چاہتی ہے۔ اس موضوع کے ساتھ کہ حزب اللہ میدان میں موجود تھی اور یہ سچ ہے کہ امت اسلامیہ کے عظیم سید کو کھونے کی گرمی نہ حزب اللہ کے لیے اور نہ ہی دنیا کے دیگر آزاد لوگوں کے لیے ٹھنڈی ہو گی، لیکن یقیناً یہ عظیم تحریک مزاحمت جس نے نصر اللہ کو شہید کرکے ایک عظیم سیاسی اور عسکری طاقت میں تبدیل کیا، میدان میں موجود رہے گی اور دشمن کے خلاف ہر ممکن نقصان کا مقابلہ کرنے کی بھرپور کوشش کرے گی۔
لبنان کے ماضی کے تجربات بتاتے ہیں کہ کسی بھی گروہ یا قبیلے کے سربراہ کا قتل اکثر اس کے حامیوں کے لیے اس کی میراث کو زندہ رکھنے اور اس کی راہ میں آگے بڑھنے کے لیے ایک پل کی حیثیت رکھتا ہے اور اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ یہ گروہ یا قبیلہ عیسائی، سنی، شیعہ یا دروزی ہے۔
اس لیے گذشتہ روز لبنان اور دنیا کے کئی ممالک کے عوام نے مزاحمت کے شہداء کو الوداع کہنے کے لیے جو شاندار تقریب منعقد کی وہ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ حزب اللہ نے میدان میں ایک طاقتور واپسی شروع کر دی ہے۔ حزب اللہ کے عظیم رہنماؤں کی نماز جنازہ میں لاکھوں لوگوں کی موجودگی لبنان کی نئی حکومت کے لیے سیاسی پیغام لے کر گئی۔ اس موضوع کے ساتھ کہ حزب اللہ آئندہ پارلیمانی انتخابات سمیت اس ملک کے ہر سیاسی پروگرام میں مضبوط قدم جمائے گی اور یہ جماعت لبنانیوں کے ایک بڑے گروہ کی نمائندگی کرتی ہے۔
شہید نصراللہ حزب اللہ کا فاتح کارڈ ہے
درحقیقت شہید نصراللہ کا نام ہی ان کے وفادار حامیوں کو متحد کرنے اور دشمنوں کے تمام عسکری اور سیاسی دائو کو نیست و نابود کرنے کے لیے کافی ہے۔ جس طرح سید حسن نصر اللہ اپنی زندگی میں اس تحریک کے فاتح کارڈ تھے اور حزب اللہ کے جنرل سکریٹری کی حیثیت سے ان کی شہادت کے بعد بھی وہ حزب اللہ اور لبنان کی پوری اسلامی مزاحمت کا فاتح کارڈ ہیں اور ہر حال میں ان کے چاہنے والوں کے اتحاد کا مرکز بنتے ہیں۔
حزب اللہ کی عظیم سیاسی اور عسکری طاقت میں شہید سید حسن نصر اللہ کے مرکزی اور بنیادی کردار اور لبنان کی سرحدوں سے باہر انہوں نے جو قابل قدر وقار حاصل کیا اس سے کوئی انکار نہیں کر سکتا، لیکن ان کی عدم موجودگی کا مطلب ان کے راستے کا خاتمہ نہیں ہے۔ بلکہ مزاحمت کی نئی نسل کو امت اسلامیہ کے سید شہید کی میراث کے تحفظ کا دوہرا حوصلہ ملے گا۔
شہید نصراللہ نے آزادی کی راہ کے دیگر رہنماؤں اور بزرگوں کی طرح اپنی شخصیت کی بہت سی جہتیں اور جبر کے خلاف جنگ میں حاصل کردہ کامیابیوں کو اپنی زندگی میں ظاہر کرنا پسند نہیں کیا۔ لیکن ان کی شہادت کے بعد آزادی کا راستہ اور دنیا کے تمام آزاد لوگ اس عظیم انسان سے ضرور واقف ہوں گے اور وہ اس کے راستے کو جاری رکھنے کی بھرپور کوشش کریں گے۔

مشہور خبریں۔

امریکہ کو مزید کون سے ہتھیار چاہیے؟ایلان مسک

🗓️ 28 دسمبر 2024سچ خبریں:امریکی ارب پتی اور ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی ایلان مسک

پوپ فرانسس کی عراقی شیعہ رہنما کے لیے ایک اہم بات

🗓️ 11 مارچ 2021سچ خبریں:کیتھولک دنیا کے رہنما پوپ فرانسس نے ٹویٹ کیا کہ آیت

جام کمال کا اسمبلی میں ہنگامہ آرائی پر اپوزیشن سے معذرت کرنے کا مطالبہ

🗓️ 26 جون 2021کوئٹہ(سچ خبریں) وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے صوبائی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی

سرینگر: ماس موﺅمنٹ کے رہنماﺅں کا شہیدمحمد یوسف بیگ کو خراج عقیدت

🗓️ 23 مارچ 2024سرینگر : (سچ خبریں) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر

سندھ میں ایک بار پھر اسکول بند کر دئے گئے

🗓️ 13 جولائی 2021کراچی (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق چیف سیکریٹری سندھ ممتازعلی شاہ کی

روس کو یہ فیصلہ کرنے کا حق ہے کہ اسے کس چیز سے خطرہ ہے: لاوروف

🗓️ 17 جون 2022سچ خبریں:   جنوبی افریقہ میں روسی سفارت خانے نے یوکرین کے تنازعے

انصار اللہ یمن نے کون کون سے ریکارڈز توڑے؛ایکس صارفین کا اظہار خیال

🗓️ 6 اکتوبر 2024سچ خبریں: انگریزی زبان کے ایکس (سابقہ ٹویٹر) صارفین کا کہنا ہے

بلوچستان: بارکھان میں دھماکا، 4 افراد جاں بحق، 12 زخمی

🗓️ 26 فروری 2023بلوچستان: (سچ خبریں) بلوچستان کے ضلع بارکھان کے علاقے رکھنی بازار میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے