سچ خبریں:سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات کرنے کی اپنی صلاحیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میں 24 گھنٹوں کے اندر یوکرین جنگ ختم کروا سکتا ہوں اور میں اقتدار میں یہ جنگ کبھی شروع نہ ہوتی۔
یوکرین کے ساتھ روس کی جنگ اور وائٹ ہاؤس کی موجودہ انتظامیہ کی نااہلی کے بارے میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تبصروں کے بعد، اس بار انہوں نے تنازع ختم کرنے کی ان کی اپنی مبینہ صلاحیت کا راگ الاپتے ہوئے سوشل میڈیا ٹروتھ پر اپنے ذاتی صفحے پر لکھا کہاگر میں امریکہ کا صدر ہوتا تو روس اور یوکرین کے درمیان کبھی جنگ نہ ہوتی، اب بھی میں اس خوفناک اور شدید جنگ کو 24 گھنٹوں کے اندر ختم کرنے کے لیے مذاکرات کر سکتا ہوں۔
نیوز ویک ویب سائٹ کے مطابق انھوں نے جمعرات کو ایک اور پوسٹ میں خبردار کیا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی حکومت کا یوکرین میں ٹینک بھیجنے کا فیصلہ روس کی جانب سے جوہری حملے کا باعث بن سکتا ہے،امریکی حکومت نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ وہ یوکرین کو 31 ابرامس ایم 1 ٹینک بھیجے گی، اور جرمنی کو اس کے بدلے میں اپنے لیپرڈ ٹینک کیف کو دینا ہوں گے۔
واضح رہے کہ امریکی حکومت کے اس فیصلے سے بالآخر مغربی ممالک اور جرمنی کے درمیان اس اختلاف کا خاتمہ ہو گیا جس نے یوکرین کو لیپرڈ ٹینک بھیجنے کے معاہدے کو امریکہ کی جانب سے یوکرین میں پہلے اپنے ٹینک بھیجنے کے اقدام سے مشروط کر دیا تھا۔
یاد رہے کہ یوکرین کے مغربی اتحادی جو 2023 کے آغاز سے کیف کو ہتھیار بھیجنے کی لہر کو تیز کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، حالیہ ہفتوں میں نئے اور بے مثال بھاری ہتھیار بھیج کر روس اپنی افواج واپس بلانے کے لیے تیار کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں ۔
یاد رہے متعدد مما لک نے یوکرین پر روس کی جانب سے بھاری حملوں کا ایک نیا دور شروع ہونے کی افواہیں پھیلا کر جرمنی پر دباؤ ڈالا گیا کہ وہ یوکرین کو جدید لیپرڈ ٹینک بھیجے،تاہم کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے بھی کہا کہ امریکی ابرامز ٹینکوں کی کیف پہنچانا ایک خام خیالی ہے، اگر یہ ٹینک بھی یوکرین بھیجے گئے تو دیگر جنگی آلات کی طرح آگ میں جل جائیں گے۔