سچ خبریں: جمعرات کو باخبر مغربی ذرائع نے میانمار میں سابق برطانوی سفیر اور ان کے میانمار شوہر کی گرفتاری کا اعلان کیا۔
دو باخبر ذرائع نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ میانمار کے حکام نے میانمار میں برطانیہ کے سابق سفیر وکی بومن اور ان کے شوہر کو گرفتار کر لیا ہے، جو میانمار کے فنکار ہیں۔
اس انگریزی میڈیا کے مطابق وکی بومن ایک تنظیم کے سربراہ ہیں جس کا نام ’’میانمار سینٹر فار ریسپانسبل بزنس‘‘ ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے حوالے سے ذرائع نے، جو اپنا نام اور شناخت ظاہر نہیں کرنا چاہتے تھے، اس میڈیا کو بتایا کہ سابق برطانوی سفیر اور ان کے شوہر کو بدھ (کل) گرفتار کیا گیا تھا۔
اس میڈیا نے وکی بومن اور ان کے میانمار شوہر کی گرفتاری کے بارے میں مزید تفصیلات شائع نہیں کیں اور نہ ہی برطانوی اور میانمار کے حکام نے اس خبر پر کوئی تبصرہ کیا ہے۔
یکم فروری 2021 کو معزول رہنما آنگ سان سوچی کی گرفتاری اور ملک پر میانمار کی فوج کے کنٹرول کے بعد میانمار اور مغربی ممالک کے درمیان تعلقات کشیدہ ہو گئے ہیں۔
یہ اس سال مئی میں تھا جب میانمار کی فوج کے ماتحت ایک عدالت نے سوچی کو بدعنوانی کے 11 مقدمات میں سے پہلے جرم ثابت ہونے پر پانچ سال قید کی سزا سنائی تھی۔
میانمار کے معزول رہنما پر ان کی گرفتاری کے بعد سے کئی جرائم کے الزامات عائد کیے گئے ہیں، جن میں انتخابی قوانین اور ریاستی رازوں کے قوانین کی خلاف ورزی، اور بغاوت اور بدعنوانی شامل ہیں۔ دریں اثنا، سوچی کے حامیوں کا کہنا ہے کہ یہ الزامات ان کی سیاست میں واپسی کے کسی بھی موقع کو ضائع کرنے کے لیے من گھڑت ہیں۔