سچ خبریں:صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ گذشتہ دو ہفتوں کے دوران بحرین اور متحدہ عرب امارات سمیت ابراہیم معاہدوں میں شریک عرب ممالک کے لیے مقبوضہ علاقوں سے جانے والی پروازیں مکمل طور پر معطل ہو چکی ہیں۔
شہاب خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے اعتراف کیا ہے کہ دو ہفتے قبل تل ابیب کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدے میں شریک عرب ممالک کے لیے مقبوضہ علاقوں سے کوئی پرواز نہیں ہوئی ہے۔
صیہونی اخبار ہارٹیز کی رپورٹ کے مطابق دو ہفتے قبل سے اب تک کوئی بھی اسرائیلی طیارہ متحدہ عرب امارات اور بحرین سمیت ابراہیم امن معاہدے میں شامل تمام ممالک کے لیے روانہ نہیں ہوا ہے ہیں۔
اس رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران ان ممالک کے لیے پروازیں معطل رہیں جبکہ اس راستے پر گزشتہ ماہ فضائی ٹریفک دیکھنے میں آئی اور روزانہ اوسطاً دو سے تین پروازیں مقبوضہ علاقوں سے عرب ممالک گئیں اور ایسا ہی ان ممالک سے مقبوضہ علاقوں کے لیے بھی ہوا۔
صہیونی اخبار نے اپنی رپورٹ کے آخر میں سوال اٹھایا کہ کیا مقبوضہ علاقوں سے متحدہ عرب ممالک کے لیے پروازوں کی معطلی بنیامین نیتن یاہو اور ان کے حالیہ اقدامات کے خلاف غصے کا اظہار ہے؟