مقبوضہ علاقوں کے راستے کھولنے کے دعوے جھوٹے

مقبوضہ

🗓️

سچ خبریں: قریب تین ماہ سے مقبوضہ فلسطین کی طرف سے غزہ پٹی پر مکمل محاصرہ اور غیر مسلح شہریوں کے خلاف بھوک کی جنگ جاری ہے، جبکہ اس دوران ظالمانہ قتل عام بھی ہو رہا ہے۔
واضح رہے کہ ایسے میں غزہ کی حکومتی اداروں نے صہیونی حکومت کے ان دعوؤں کو مسترد کر دیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ غزہ کے راستے کھول دیے گئے ہیں اور انسان دوست امداد کی اجازت دے دی گئی ہے۔
غزہ کی ہنگامی آپریشنل کمان نے جنوبی علاقوں میں ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ فلسطین کی طرف سے راستے کھولنے اور امداد کی اجازت دینے کے تمام دعوے جھوٹ ہیں، کیونکہ نسل کشی کے مظالم تیز ہونے کے باوجود 83ویں دن بھی تمام راستے بند ہیں۔
غزہ کی حکومتی کمان نے زور دے کر کہا کہ صہیونی حکومت جھوٹ بول رہی ہے، اور غزہ کے لیے انسان دوست امداد لے جانے والے تمام ٹرک راستوں پر پھنسے ہوئے ہیں، جنہیں اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ یہ تاخیر جان بوجھ کر کی گئی ہے اور یہ صہیونی حکومت کے نئے مجرمانہ منصوبے کا حصہ ہے، جس کا مقصد اقوام متحدہ کے اداروں کو غزہ سے باہر کرنا اور امدادی عمل کو فوجی بنانا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ہم بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ کے اداروں سے فوری اپیل کرتے ہیں کہ وہ غزہ پٹی پر مقبوضہ فلسطین کے ظالمانہ محاصرے کو ختم کرنے، غیر مسلح شہریوں کے خلاف نسل کشی کی جنگ روکنے اور معصوم بچوں، خواتین، بزرگوں اور مریضوں کی جان بچانے کے لیے فوری اقدامات کریں، جو ادویات کی کمی اور ہسپتالوں کے بند ہونے کی وجہ سے موت کے دہانے پر ہیں۔
بیان میں واضح کیا گیا کہ انسان دوست امداد کی ترسیل اور تقسیم صرف اقوام متحدہ کے اداروں کے ذریعے ہونی چاہیے۔ ہم مقبوضہ فلسطین کی مجرمانہ پالیسیوں کے نتائج سے خبردار کرتے ہیں، جو بھوک، پیاس، اجتماعی قتل عام اور جبری بے گھری کی جنگ چلا رہا ہے، جس کی وجہ سے روزانہ سینکڑوں افراد مارے جا رہے ہیں، جن میں وہ خاندان بھی شامل ہیں جو مکمل طور پر ختم ہو چکے ہیں۔ اس ظالمانہ محاصرے کے نتیجے میں غزہ کے فلسطینی شہریوں میں بیماریوں اور شدید غذائی قلت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب امریکہ اور صہیونی حکومت نے ایک فریب کارانہ چال چلتے ہوئے صرف 9 ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے دیا، جبکہ گزشتہ 80 دنوں میں 44 ہزار ٹرک امداد لے کر جانے چاہیے تھے۔ یہ امداد بھی مقبوضہ فلسطین کے مخصوص مراکز میں تقسیم کی جا رہی ہے، جبکہ کئی حلقوں نے اس خطرناک منصوبے کے بارے میں خبردار کیا ہے جس کا مقصد غزہ کے باشندوں کو جبراً بے گھر کرنا یا امداد کے بہانے بڑے پیمانے پر قتل عام کرنا ہے۔
اس سے قبل اقوام متحدہ کے ایک اعلیٰ ذرائع نے رائٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں داخل ہونے والی چند امدادی گاڑیاں سمندر میں قطرے کے برابر ہیں، اور فوری طور پر زیادہ مقدار میں امداد پہنچانے کی ضرورت ہے۔
مائیکل فخری، اقوام متحدہ کے خصوصی رپورٹر برائے خوراک کے حقوق، نے کہا کہ اسرائیل کی طرف سے غزہ میں خوراک کی تقسیم کے لیے تجویز کردہ علاقے سیاسی ہیں، انسان دوست نہیں، اور اسرائیل نے غزہ کے بچوں کے خلاف بھوک کا ایک مجرمانہ منصوبہ بنایا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ غزہ کو روزانہ کم از کم 1000 امدادی ٹرکوں کی ضرورت ہے، لیکن اسرائیل کی طرف سے پیر کے روز داخل ہونے دیے گئے ٹرکوں کی تعداد انتہائی کم ہے۔ یہ اقدامات دھوکہ دہی پر مبنی ہیں، اور اگر اسرائیل واقعی غزہ کے انسانی بحران کی پرواہ کرتا تو وہ بچوں کے خلاف بھوک کی جنگ نہ چلاتا۔

مشہور خبریں۔

ملتان سے شاہ محمود قریشی کے کاغذات نامزدگی مسترد

🗓️ 6 جنوری 2024اسلام آباد:(سچ خبریں) وائس چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان کے حوالے سے اہم فیصلہ کرلیا

🗓️ 26 جون 2021پیرس (سچ خبریں)  منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ کی روک تھام کے

غزہ میں قحط کیا کرنے والا ہے؟

🗓️ 12 مارچ 2024سچ خبریں: غزہ کی پٹی کی وزارت صحت نے قحط کی سنگین

صہیونی فلسطین میں کہیں بھی محفوظ نہیں

🗓️ 7 جنوری 2025سچ خبریں: مغربی کنارے کے شمال میں آج کی صیہونی مخالف کارروائی

پنجاب اسمبلی میں 5 اراکین اسمبلی نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا

🗓️ 8 جولائی 2022لاہور:(سچ خبریں)پنجاب اسمبلی کے ‘متنازع’ اجلاس میں جمعرات کو پی ٹی آئی

پوپ فرانسس کے بعد کون ہوگا اگلا پوپ؟ پانچ اہم امیدواروں کا تعارف

🗓️ 25 اپریل 2025سچ خبریں:دنیا بھر کے کیتھولک عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس کی

تحریک عدم اعتماد عالمی طاقتوں کو ایبسولوٹلی ناٹ کہنے کا نتیجہ ہے:شہباز گل

🗓️ 24 مارچ 2022اسلام آباد(سچ خبریں)جمعرات کو سپریم کورٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے

نئے آرمی چیف کے نام پر غور جاری

🗓️ 13 نومبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) جنرل قمر جاوید باجوہ کے گیریژن کے الوداعی دوروں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے