سچ خبریں: روس کی وزارت خارجہ نے تہران کے وقت کے مطابق منگل کی رات اعلان کیا کہ معاندانہ اقدامات اور مغربی پابندیوں کے باوجود ایران اور روس کے درمیان تعاون جاری رہے گا۔
اسپوٹنک کے مطابق روسی وزارت خارجہ نے اس سلسلے میں اعلان کیا کہ ایران اور روس کے خلاف مغرب کے معاندانہ اقدامات اور پابندیاں دونوں ممالک کے درمیان تمام شعبوں میں فائدہ مند دو طرفہ تعاون کی ترقی کو روک نہیں سکتیں۔
تہران اور ماسکو کے درمیان تعاون کی سطح میں اضافے کا ذکر کرتے ہوئے وزارت نے اعلان کیا کہ جنوری سے جولائی 2022 میں روس اور ایران کے درمیان دو طرفہ تجارت 2.7 بلین ڈالر تک پہنچ گئی، جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 42.7 فیصد زیادہ ہے۔
روس کی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران اور یوریشین اکنامک یونین کے درمیان آزادانہ تجارت کے جامع معاہدے پر ہونے والے مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان بدھ کے روز ماسکو کے تجارتی دورے کے دوران روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے ملاقات اور گفتگو کریں گے۔ ان دونوں میں ایران پر سے پابندیوں کے خاتمے، روس اور ایران کے درمیان مشترکہ توانائی اور نقل و حمل کے منصوبوں کے ساتھ ساتھ بعض علاقائی مسائل جیسے یوکرین، شام اور افغانستان میں ہونے والی پیش رفت پر بات چیت کی جا رہی ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے تہران سے ماسکو روانگی سے قبل کہا کہ ماسکو کے دورے کا بنیادی مقصد اسلامی جمہوریہ ایران کی درخواست کی بنیاد پر یوکرین کے بحران کو حل کرنے کی کوشش کرنا ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ بعض یورپی جماعتوں نے اسلامی جمہوریہ ایران سے یوکرین کے بحران میں مداخلت اور تنازعات کو کم کرنے، مذاکرات کی میز پر واپس آنے اور جنگ بند کرنے میں مدد کرنے کی درخواست کی ہے۔ لہذا، اس سفر کے اہم مقاصد میں سے ایک اسلامی جمہوریہ ایران کی کوشش ہے کہ یوکرین میں اس صورتحال کو ختم کرنے میں مدد ملے۔