سچ خبریں:نیٹو اتحاد کے ایک سابق کمانڈر کا کہنا ہے کہ روسی صدر کی دھمکیوں نے مغرب کو یوکرین کی جنگ جیتنے سے خوفزدہ کر دیا ہے۔
ایک ریٹائرڈ امریکی فور سٹار جنرل فلپ بریڈلو جو 2013 سے 2016 تک نیٹو میں یورپ کے سپریم اتحادی کمانڈر تھے، نے کہا کہ روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کی دھمکیوں کی وجہ سے مغرب یوکرین کی جنگ میں فتح سے خوفزدہ ہے،بریڈلو نے اسکریپ نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ روسی فوج نے میدان جنگ میں پیوٹن کو شرمندہ کیا ہے، لیکن ان کی لفظوں کی جنگ، ان کی دھمکیوں کی جنگ روک تھام میں انتہائی موثر رہی ہے۔
نیٹو کے سابق عہدیدار نے مزید کہا کہ مغرب میں ہم یوکرین کی فتح سے خوفزدہ ہیں کیونکہ مسٹر پیوٹن ہمیں بار بار ان باتوں سے ڈراتے ہیں جو ہم نے جنگ کے آغاز میں کہی تھیں کہ ہم ان سے خوفزدہ ہیں۔
یاد رہے کہ یوکرین میں اپنے ملک کی فوجی کاروائیوں کے آغاز کے بعد ولادیمیر پوٹن نے بارہا اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ روس کی سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے اپنے اختیار میں موجود تمام آلات استعمال کریں گے۔
انہوں نے خصوصی طور پر یہ بھی کہا کہ روس کے سکیورٹی نظریے کی بنیاد پر اگر روس کی علاقائی سالمیت کو خطرہ لاحق ہوا تو ماسکو اپنے پاس موجود تمام ہتھیار استعمال کرنے کے لیے تیار ہے۔
درایں اثنا بریڈلو نے کہا کہ اس جنگ کے جوہری تنازع تک پھیلنے کا خدشہ ہے اور ہمیں خدشہ ہے کہ اس جنگ کا دائرہ یورپ تک پہنچ جائے گا۔ اور وہ تقریباً ہر روز ہمارے کانوں میں کیا کہتے ہیں؟ روس میں اعلیٰ عہدے پر فائز لوگ ہفتے میں چار سے پانچ بار کہتے ہیں کہ اگر ایسا ہوا تو جوہری ہتھیار استعمال کیے جائیں گے۔ اگر ایسا ہوا تو ایٹمی ہتھیار باہر آ جائیں گے،اگر ہم ناکام ہوئے تو ایٹمی ہتھیار سامنے آ جائیں گے۔