جرمنی کے Tagschau اخبار نے ایک مضمون میں لکھا کہ فرانس میں پنشن اصلاحات کا منصوبہ اس ملک کے ماحول کو بدستور کشیدہ بنا رہا ہے، حکومت اپنے منصوبوں پر ڈٹی ہوئی ہے اور ٹریڈ یونین ان کی مخالفت میں زیادہ متحد ہیں۔
پنشن اصلاحات کے خلاف احتجاج اور کارروائی کے 11 ویں دن، یونینوں کو مظاہرین کی پرجوش موجودگی کی امید ہے۔ اعتدال پسند ٹریڈ یونین CFDT کے سربراہ Laurent Berger کہتے ہیں کہ میں چاہتا ہوں زیادہ سے زیادہ کارکنان اور شہری پورے ملک میں سڑکوں پر آئیں ہمیں جمہوریت کی طاقت دکھانی چاہیے۔ پرامن اور غیر متشدد، لیکن لوگوں کو سڑکوں پر آنا چاہیے۔
برجر نے یہ درخواست فرانسیسی وزیر اعظم ایلزبتھ بورن اور مختلف مزدور یونینوں کے درمیان کل ہونے والی ملاقات کے بعد کی۔ برجر اور ان کے ساتھیوں نے اس گفتگو کو حقیقی ناکامی سمجھا۔ برجر نے کہا کہ ہم نے ان مذاکرات میں اپنے تمام خیالات پیش کیے اور یکے بعد دیگرے وزیر اعظم سے پوچھا کہ کیا وہ اپنا قانون واپس لیں گے یا نہیں۔ جواب نفی میں تھا۔
اس کے بعد – شرکاء کے مطابق – ملازمین کے نمائندے اٹھ کر ہال سے باہر چلے گئے۔ انتہائی بائیں بازو کی CGT ٹریڈ یونین کی نئی سربراہ سوفی بنیٹ نے بھی ہال چھوڑ دیا۔
ایسا لگتا ہے کہ ٹریڈ یونین کے مختلف نمائندے ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں، اور سوفی بنیٹ نے میٹنگ کے فوراً بعد وزیر اعظم کے دفتر کو اطلاع دی کہ ہمیں ایک بنیاد پرست، لاپرواہ اور غیر حقیقی حکومت کا سامنا ہے۔