سچ خبریں:سعودی انٹیلی جنس نے مسجد اقصیٰ کی آزادی کی دعا کرنے والے عمرہ کرنے والے ایک فلسطینی شہری کو حراست میں لے لیا۔
المنار چینل کی ویب سائٹ کے مطابق سعودی انٹیلی جنس حکام نے مکہ میں عمرہ کرنے والے ایک فلسطینی شہری کو مسجد اقصیٰ کی آزادی کے لیے دعا کرنے اور اس کے پیچھے عمرہ کرنے والوں کے ایک گروپ نے “آمین” کہا، کے بعد گرفتار کر کے پوچھ گچھ کی۔
بعض باخبر ذرائع نے المیادین کو بتایا کہ مسجد اقصیٰ کی آزادی کے لیے صفا اور مروہ میں نماز ادا کرنے والے متعدد دیگر بچوں اور عمرہ کرنے والوں سے بھی پوچھ گچھ کی گئی،ذرائع نے بتایا کہ حراست میں لیے گئے افراد کو رہا کر دیا گیا۔
تاہم عمرہ کرنے والے فلسطینی کی قید میں مزید پانچ دن کی توسیع کر دی گئی، یاد رہے کہ فروری 2020 میں، سعودی حکام نے حماس میں یا اس کی حمایت کرنے والے فلسطینیوں کو حراست میں لینے کا منصوبہ شروع کیا۔
اس سازش میں گرفتار ہونے والوں میں سعودی عرب میں حماس کے سابق نمائندے محمد صالح الخضری بھی شامل ہیں جنہیں بغیر کسی الزام کے حراست میں لیا گیا ہے جبکہ حماس نے کئی بار ان کی بلاجواز گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے فوری طور پر رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔