سچ خبریں: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے غزہ میں جنگ بندی سے متعلق عرب اسلامی قرارداد پاس کی ہے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے غزہ میں انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی کے مطالبے پر مبنی عرب اسلامی قرارداد 153 حامی ووٹوں سے پاس کی۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں جنگ بندی کے مخالفین انسانی جرائم کے براہ راست ذمہ دار
ساتھ ہی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سربراہ نے زور دے کر کہا کہ ہم غزہ میں جو کچھ دیکھ رہے ہیں وہ عام شہریوں کا قتل عام اور بین الاقوامی انسانی قانون کی صریح خلاف ورزی ہے۔
ڈینس فرانسس نے کہا کہ غزہ میں جنگ کے 70 فیصد متاثرین خواتین اور بچے ہیں۔
فرانسس نے کہا کہ آج ہم غزہ میں جو کچھ دیکھ رہے ہیں وہ انسانی نظام کی غیر معمولی تباہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کتنے ہزار شہریوں کو قربان کیا جائے تو ہم کاروائی کریں گے؟ ان ہلاکتوں کو فوری طور پر روکا جانا چاہیے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر نے کہا کہ ہمارے سامنے واحد بنیادی ترجیح عام شہریوں کی جانیں بچانا ہے۔
ڈینس فرانسس نے زور دے کر کہا کہ غزہ کی پٹی میں تشدد بند ہونا چاہیے، اس لیے میں ان لوگوں میں شامل ہوں جو غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
درایں اثنا اسرائیلی بلنسن اسپتال کے حکام نے اعلان کیا کہ آج مزید 4 اسرائیلی فوجی جو غزہ کی پٹی میں جھڑپوں میں شدید زخمی ہوئے تھے، کو اس اسپتال میں منتقل کردیا گیا ہے۔
فلسطینی مزاحمت کاروں نے چند گھنٹے قبل صہیونی بستی سیدروت کو راکٹ حملے سے نشانہ بنایا ،اس حملے کے بعد مقبوضہ فلسطین کے جنوب میں واقع علاقوں میں خطرے کے سائرن بجا دیے گئے ہیں۔
صہیونی آرمی ریڈیو نے بھی اعلان کیا ہے کہ غزہ کے قریب واقع سدیروت، اویویم اور نیرعام قصبوں کے ارد گرد صہیونی فوج کے دستوں اور فوجی ساز و سامان کو شدید راکٹ حملوں سے نشانہ بنایا گیا۔
دوسری جانب صیہونی حکومت کی کابینہ کے اطلاعاتی دفتر نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں کل 135 اسرائیلی قیدیوں میں سے 19 افراد مارے گئے ہیں،کہا جاتا ہے کہ یہ تمام قیدی صہیونی فوج کی بمباری کے نتیجے میں مارے گئے۔
مزید پڑھیں: غزہ میں حتمی جنگ بندی اور لبنان کے ساتھ کے ساتھ تنازعات کے بارے میں امریکہ کا کیا کہنا ہے؟
وال سٹریٹ جرنل نے امریکی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ میں حماس کے سرنگ نیٹ ورک میں سمندری پانی کو پمپ کرنا شروع کر دیا ہے۔
امریکی حکام نے اس بات پر زور دیا کہ حماس کی سرنگوں میں سمندری پانی ڈالنا اس تحریک کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنے کی اسرائیل کی کوششوں کا حصہ ہے۔