سچ خبریں:فلسطین میں سعودی عرب کے غیرمقامی سفیر نائف السدیری نے اعلان کیا کہ یہ ملک ایک فلسطینی ریاست کے قیام کی کوشش کر رہا ہے جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہو۔
انہوں نے اپنی تقریر کے تسلسل میں سعودی عرب کے لیے مسئلہ فلسطین کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے واضح کیا: سعودی عرب مسئلہ فلسطین اور بین الاقوامی قوانین کی بنیاد پر اس کے حل پر خصوصی توجہ دیتا ہے۔
واضح رہے کہ فلسطین میں سعودی عرب کے نئے غیر مقیم سفیر نائف السدیری سعودی عرب کے وفد کی سربراہی میں منگل کو دوپہر کے وقت شاہ حسین پل کے راستے مغربی کنارے میں داخل ہوئے۔ انہوں نے فلسطین میں ریاض کے غیرمقامی سفیر اور مقبوضہ بیت المقدس میں ملک کے قونصل جنرل کی حیثیت سے رام اللہ پہنچنے کے بعد خود مختار تنظیم کے وزیر خارجہ ریاض المالکی سے ملاقات کی تھی، اپنے مضبوط خط کی ایک کاپی پیش کی۔ محمود عباس کو اپنی اسناد پیش کرنے کے بعد سعودی سفیر نے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ سے ملاقات کی اور بات چیت کی۔
1993 میں صیہونی حکومت اور خود مختار تنظیموں کے درمیان اوسلو معاہدے پر دستخط کے بعد کسی سعودی وفد کا فلسطین کا یہ پہلا دورہ ہے، جس کے مطابق صیہونی حکومت کی جانب سے خود مختار تنظیموں کے قیام کو قبول کیا گیا تھا۔ یہ دورہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب سعودی عرب اور صیہونی حکومت کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کی وسیع کوششیں جاری ہیں۔ ایک ایسا مسئلہ جو فلسطینیوں کی تشویش کا باعث ہے۔