سچ خبریں:عبرانی زبان کے ذرائع نے فلسطینی مزاحمت اور صیہونی حکومت کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کی قطر کی نئی پیشکش کا اعلان کیا۔
سما نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے 12 ٹی وی چینل نے اعلان کیا ہے کہ قطر نے فلسطینی مزاحمت کاروں اور صیہونی حکومت کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے لیے ایک نئی تجویز پیش کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صہیونی قیدیوں کے بارے میں حماس کی پیشگی شرط
اس صیہونی چینل نے اس بات پر زور دیا کہ یہ تجویز صیہونی حکومت کو قطری ثالثوں نے پیش کی ہے اور اس حکومت کی جنگی کونسل آج رات اس کا جائزہ لے گی۔
یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے بارہا اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں مستقل جنگ بندی کے قیام تک قیدیوں کا کوئی تبادلہ نہیں کیا جائے گا۔
دوسری جانب صیہونی قیدیوں اور لاپتہ افراد کی کمیٹی نے اس حکومت کی جنگی کونسل سے کہا ہے کہ وہ کسی ایسے معاہدے پر رضامند ہو جائے جو مزاحمت سے صیہونی قیدیوں کی رہائی کا باعث بنے۔
صیہونی حکومت کی جانب سے غزہ کے خلاف 96 دن کی جنگ کے بعد بھی صیہونی قیدیوں کو مزاحمت سے رہا نہ کرنے کی وجہ سے مقبوضہ علاقوں میں عدم اطمینان پیدا ہوچکا ہے۔
مزید پڑھیں: مکمل جنگ بندی سے قبل قیدیوں کے تبادلےکا کوئی امکان نہیں: اسامہ حمدان
صیہونی آباد کاروں نے کئی بار غزہ پر حملے میں نیتن یاہو کی پالیسیوں اور اقدامات کے خلاف احتجاج کیا ہے اور ان کی برطرفی اور مزاحمت کاروں کے زیر حراست صہیونی قیدیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔