سچ خبریں:یمن کی انصاراللہ تنظیم کے ترجمان نے کہا کہ محاصرہ اٹھانے کا سیاسی یا فوجی امور سے کوئی لینا دینا نہیں۔
یمنی انصار اللہ تحریک کے ترجمان اور صنعا حکومت کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ محمد عبد السلام نے اپنے ٹویٹر پیج پر محاصرے کو ختم کرنے کی مذاکرات کے عمل سے کسی بھی طرح کی وابستگی کو مسترد کیا ہے، انہوں نے لکھا کہ تیل سے مشتقات، خوراک اور طبی ساز و سامان کی آمد یمنی عوام کی انسان دوست اور قانونی ضرورت ہے اور ہم محاصرے کو اٹھانے کے لیے کسی بھی فوجی یا سیاسی شرط کو کبھی بھی قبول نہیں کریں گے،یادرہے کہ عبد السلام نے حال ہی میں لکھا تھا کہ سیاسی اور عسکری امور کے ساتھ صنعا ایئر پورٹ اور الحدیدہ بندرگاہ کو دوبارہ کھولنے جیسے انسانی حقوق کے درمیان فرق کرنا ضروری ہے۔
واضح رہے کہ یمنی سپریم پولیٹیکل کونسل کے ممبرمحمد علی الحوثی نے بھی کہا کہ یمنی شہریوں کی امداد کوروکنے کا کوئی جواز قابل قبول نہیں ہے،قابل ذکر ہے کہ ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے پہلے بھی متنبہ کیا ہے کہ سعودی اتحاد نے ایندھن کو الحدیدہ (یمن کی واحد محصور شریان) کی بندرگاہ تک پہنچنے سے روکا ہوا ہے،ادھر تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق 13 بحری جہاز سعودی حکومت کی جانب سے الحدیدہ بندرگاہ میں داخلے کی اجازت کے منتظر ہیں جنہیں یہ جارح اتحاد اجازت نہیں دے رہا ہے جبکہ اس کی وجہ سے یمنی عوام براہ راست مشکلات کا شکار ہو رہی ہے اور اس ملک میں زندگی کے بنیادی وسائل کی کمی ہو رہی ہے تاہم اقوام متحدہ سمیت پوری عالمی برادری خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، انھیں یمنی بچوں کی چیخ و پکار سے زیادہ اپنے ڈالر کی آواز سنائی دیتی ہے۔