سچ خبریں:عبرانی میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات نے صیہونی حکومت کی جانب سے قطر کے بجائے غزہ کے رہائشیوں کی تنخواہیں ادا کرنے کرنے پر مبنی درخواست مسترد کر دی۔
اسرائیلی ٹیلی ویژن چینل نےاپنی ایک رپورٹ میں کہا کہ مئی میں غزہ کی پٹی میں ہونے والی سیف القدس لڑائی کے بعد، تل ابیب نے متحدہ عرب امارات سے قطر کے بجائے غزہ کی پٹی کو امداد بھیجنے کو کہا۔
صیہونی چینل نے کہا کہ سرکردہ صہیونی حکام متحدہ عرب امارات کو قطر کے بجائے غزہ کے لیے امداد بھیجنے کی پیشکش کرنے کے مقصد سے ابوظہبی گئے، تاہم اس ملک نے یہ ددعویٰ کرتے ہوئے کہ اس طرح امداد کا کچھ حصہ حماس کے رہنماؤں کو جائے گا، صیہونیوں کی درخواست کو مسترد کر دیا۔
یادرہے کہ قطر کی جانب سے عالمی خوراک پروگرام کے تحت اقوام متحدہ کے ذریعے غزہ کی پٹی کے تقریباً ایک لاکھ ضرورت مند خاندانوں کو نقد امداد فراہم کی جانی ہے جو امداد کے لیے ماہانہ درخواست دیتے ہیں۔
واضح رہے کہ مصر اور قطر کی نگرانی میں حماس اور صیہونی حکومت کے درمیان مفاہمت طے پانے کے بعد سے صیہونی حکومت نے غزہ کی پٹی میں 30 ملین ڈالر کی قطری امداد کو داخل ہونے کی اجازت دی ہے جو براہ راست بن گوریون ہوائی اڈے سے داخل ہوتی ہے۔