سچ خبریں: میخائل الیانوف نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایران کے خلاف یورپی ٹرائیکا کے مسودے کو بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز میں پیش کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ مسودہ کونسل کے موجودہ اجلاس میں منظوری کے لیے پیش کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نامعلوم وجوہات کی بنا پر مغربی ممالک سمجھتے ہیں کہ یہ قرارداد ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان باقی ماندہ تحفظات کے مسائل کو حل کرنے کا بہترین طریقہ ہے۔
سفارت کاروں کے مطابق، امریکہ، برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے منگل کے روز آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کے سامنے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ عدم تعاون کے بہانے ایران کی مذمت کی قرارداد کا مسودہ پیش کیا۔
ایک یورپی سفارت کار نے اے ایف پی کو بتایا کہ یہ قرارداد جون 2020 کے بعد پہلی ہے ایران سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ مل کر ملک میں تین غیر اعلانیہ مقامات پر افزودہ یورینیم کی تلاش پر توجہ مرکوز کرے رپورٹ کے مطابق ابھی ووٹنگ کی تاریخ معلوم نہیں ہے لیکن ایک سفارت کار کے مطابق یہ جمعرات کو ہونا چاہیے۔
بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کا اجلاس جس کے ایجنڈے کا ایک موضوع ایران ہے اس ادارے کے ہیڈ کوارٹر ویانا میں پیر کو تہران وقت کے مطابق شروع ہوا اور جاری ہے۔
امریکہ اور تین یورپی ممالک کے ان اقدامات اور IAEA کے ڈائریکٹر جنرل کے غیر تعمیری اقدامات نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ردعمل کو مشتعل کر دیا ہے۔ جیسا کہ وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے ایران مخالف کسی بھی قرارداد کو جاری کرنے کے خلاف خبردار کیا تھا۔ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت میں، انہوں نے خبردار کیا کہ آئی اے ای اے میں امریکہ اور تین یورپی ممالک کی طرف سے کسی بھی سیاسی اقدام کا بلاشبہ ایران کی طرف سے متناسب، موثر اور فوری جواب دیا جائے گا۔