ماسکو نے اسنیپ بیک میکانزم کو قانونی دھوکہ دہی قرار دیدیا

ماسکو

?️

سچ خبریں: روسی محکمہ خارجہ کے ترجمان ماریا زخارووا نے ایران کے خلاف اقوام متحدہ کی پرانی پابندیوں کو بحال کرنے کے لیے یورپی ٹرائیکا کی کوشش کو ایک فریب کاری سے تعبیر کیا ہے اور کہا ہے کہ ان کی قانونی پابندیاں غیر موثر ہیں۔
زخارووا نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر ایک پیغام میں یاد دلایا کہ یہ معاملہ "اسنیپ بیک” میکانزم سے متعلق ہے، جس کا مطلب ہے کہ ایران کے خلاف سلامتی کونسل کی پرانی پابندیاں فوری طور پر بحال ہو جاتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یورپیوں نے قرارداد 2231 میں طے شدہ متنازعہ مسائل کے حل کے طریقہ کار کو نظر انداز کرتے ہوئے دھوکہ دہی کی ہے۔
روسے ڈپلومیٹ نے اضافہ کیا کہ فریقین کو سب سے پہلے تنازعات کے حل کے میکانزم کے تحت دعوؤں کا جائزہ لینا چاہیے تھا اور تب ہی، جب تمام راستے بند ہو جائیں، معاملہ کو سلامتی کونسل کے حوالے کرنا چاہیے تھا۔ تین یورپی ممالک کے دعوؤں کے برعکس، یہ میکانزم استعمال نہیں کیا گیا۔ لندن، پیرس اور برلن نے ان مراحل کو چھوڑ دیا اور فوری طور پر سلامتی کونسل کو ایک کاغذ پیش کر دیا۔ بین الاقوامی قانون کے نقطہ نظر سے، یہ عمل دھوکہ دہی کے مترادف ہے۔ اگر آپ خود ہی قواعد کی خلاف ورزی کریں گے، تو پھر آپ اس میں درج میکانزم استعمال کرنے کا حق کھو دیں گے۔
زخارووا نے زور دیا کہ انہوں نے 28 اگست کو سلامتی کونسل کو ایک خط بھیجا تھا اور آج، 27 ستمبر، 30 دن کی مدت ختم ہو رہی ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے وہ قرارداد منظور نہیں کی جو ایران کے خلاف پابندیوں سے چھوٹ برقرار رکھتی تھی، اور لندن، برلن اور پیرس کے نقطہ نظر سے، یہ چھوٹ رسمی طور پر ختم ہو گئی ہے۔ 18 اکتوبر (تین ہفتے بعد) جوہری معاہدہ ختم ہو جائے گا، اور یورپی ممالک، سیدھے الفاظ میں، وقت کی کمی کی وجہ سے، سلامتی کونسل پر روس کی صدارت شروع ہونے سے پہلے ہی ہر قیمت پر اپنا فیصلہ نافذ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ روس اور چین اس کے خلاف تھے۔ معاملہ نہ صرف سیاسی موقف پر منحصر ہے، بلکہ قانونی سالمیت کو برقرار رکھنے کی خواہش پر بھی منحصر ہے۔
ان کے مطابق، ماسکو اور بیجنگ نے 27 ستمبر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی قانونی حیثیت برقرار رکھنے اور اس کے اثرات کو بڑھانے کی آخری کوشش کی۔
زخارووا نے زور دیا کہ یہ اقدام سفارتی حل تلاشنے کے لیے وقت فراہم کر سکتا تھا اور ممکنہ غیر متوقع شدت کو روک سکتا تھا۔ تاہم، یورپیوں کو شدید تشدد کی ضرورت تھی کیونکہ وہ جلدی میں تھے؛ درحقیقت، 18 اکتوبر کے بعد ان کی صلاحیت ختم ہو جاتی۔ اسی لیے سلامتی کونسل کی قرارداد میں توسیع نہیں ہو سکی؛ مغرب نے اس کے خلاف ووٹ دیا۔
روسے ڈپلومیٹ نے اختتام پر زور دیا کہ دوسرے لفظوں میں، انہوں نے بین الاقوامی قانون کے دو بنیادی اصولوں، یعنی ‘معاہدوں کی پابندی کا لزوم’ اور ‘صاف ہاتھوں کے اصول’ کی خلاف ورزی کی۔ مغرب نے توازن اور نگرانی کے نظام کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔

مشہور خبریں۔

قومی سلامتی پالیسی کا بنیادی نقطہ عام آدمی کا تحفظ ہے: معید یوسف

?️ 27 جنوری 2022اسلام آباد (سچ خبریں) قومی سلامتی مشیر معید یوسف کا کہنا ہے

مایا علی پر فدا ہوں، یہ بات ان کو بھی پتا ہوگی، اسامہ خان

?️ 29 جنوری 2024کراچی: (سچ خبریں) مقبول اداکار اسامہ خان نے کہا ہے کہ وہ

ریاض، چین اور عرب دنیا کے درمیان تجارتی کانفرنس کا میزبان

?️ 12 جون 2023سچ خبریں:سعودی عرب کی میزبانی میں 10ویں چین-عرب ورلڈ بزنس کانفرنس شروع

نیتن یاہو نہیں تو دوسرے صیہونی انتہاپسند؛نیویارک ٹائمز کی رپورٹ

?️ 3 جون 2021سچ خبریں:انیو یارک ٹائمز نے 12 سال بعد نیتن یاہو کو سیاست

مشرقی ایشیاء کے تین ممالک کا امریکی ٹیکسز کے خلاف مشترکہ اقدام  

?️ 1 اپریل 2025 سچ خبریں:چینی ذرائع نے چین، جنوبی کوریا اور جاپان کے امریکی

گلانٹ نے نیتن یاہو کے ساتھ اختلافات کی وجوہات بیان کر دیں

?️ 6 نومبر 2024سچ خبریں:صیہونی ریاست کے معزول وزیر جنگ یواف گلانٹ نے کہا کہ

مشہور امریکی معیشت دان نے ٹرمپ کے ساتھ تجارتی معاہدے کو بے وقعت قرار دے دیا

?️ 10 ستمبر 2025مشہور امریکی معیشت دان نے ٹرمپ کے ساتھ تجارتی معاہدے کو بے

صہیونی فوج کا الخیل شہر پر حملہ

?️ 20 فروری 2022سچ خبریں:میڈیا ذرائع کے مطابق مغربی کنارے کے شہر الخیل میں فلسطینیوں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے