سچ خبریں:برطانیہ میں خیراتی ادارے برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں بے گھر افراد کی تعداد میں بڑے پیمانے پر اضافہ دیکھ رہے ہیں،جو برطانوی حکومت کے مطابق غیر قانونی مہاجرین بھی شامل ہیں۔
اس طرح لندن کے میئر صادق خان نے لندن میں بے گھر افراد کی تعداد میں بڑے اضافے کے پیش نظر برطانوی حکومت پر الزام لگایا ہے کہ وہ اس قومی بحران کی جہت سے آنکھیں چرائے ہوئے ہے۔ اس شہر کی میونسپلٹی کے اعلان کے مطابق جنوری کے اوائل میں شدید سردی کے دوران اس شہر کی سڑکوں پر 1200 سے زائد بے گھر افراد کی گنتی کی گئی، جس میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 30 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
مقامی حکام کے مطابق بے گھر افراد میں سے 242 ایسے پناہ گزین تھے جنہوں نے حال ہی میں حکومت کی طرف سے تفویض کردہ رہائش چھوڑ دی تھی۔ برطانیہ میں، تسلیم شدہ پناہ گزینوں کو 28 دنوں کے اندر سرکاری سہولیات سے نکل جانا چاہیے۔ خان نے کہا کہ پناہ گزینوں کے خلاف حکومت کی مسلسل دشمنی نے سینکڑوں لوگوں کو بے گھر یا ہماری سڑکوں پر سوتے ہوئے چھوڑ دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نئے اعداد و شمار حکومت کے لیے خطرے کی گھنٹی ہیں۔
برطانوی خیراتی اداروں کو توقع ہے کہ 2023 کی آخری سہ ماہی میں برطانیہ کے دارالحکومت میں بڑھتی ہوئی تعداد میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔ اس کے مطابق، لندن میں 4,300 سے زائد افراد کو سڑکوں پر سونے پر مجبور کیا گیا، جو کہ پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 23 فیصد زیادہ ہے۔ غیر معمولی مہنگائی، سماجی فوائد میں کٹوتیوں اور لندن ہاؤسنگ مارکیٹ کے بحران نے اس صورتحال کو مزید بڑھا دیا ہے۔