سچ خبریں:صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو اپنے اور اپنی حکومت کے خلاف مظاہروں کے درمیان برطانوی دارالحکومت لندن میں داخل ہوئے اور اس ملک کے وزیر اعظم سے ملاقات کی۔
اخباری ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ صیہونی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کو لندن پہنچنے پر سینکڑوں مظاہروں کا سامنا کرنا پڑا،رپورٹ کے مطابق جیسے ہی نیتن یاہو نے ڈاؤننگ اسٹریٹ کی سیڑھیوں پر برطانوی وزیر اعظم رشی سوناک سے مصافحہ کیا، مظاہرین نے نعرے لگائے؛نیتن یاہو جیل جاؤ، تم اسرائیل کی نمائندگی نہیں کر سکتے۔
لندن میں مقیم اسرائیلی شہری ایمون کوہن نے روئٹرز کو بتایا کہ ہم یہاں نیتن یاہو اور جمہوریت پر ان کے حملوں کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے آئے ہیں،یاد رہے کہ نیتن یاہو کی انتہائی دائیں بازو کی کابینہ کے تجویز کردہ عدالتی اصلاحات کے منصوبے کو مقبوضہ فلسطین میں بڑے پیمانے پر احتجاج کا سامنا ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز نیتن یاہو کے دفتر نے ایک بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ ان کا لندن کا دورہ ایران کے خلاف بین الاقوامی متحدہ محاذ بنانے اور اس ملک کے جوہری پروگرام کو روکنے کے لیے حل تلاش کرنے کی ضرورت پر توجہ مرکوز کرے گا۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے نیتن یاہو فرانس، اٹلی اور جرمنی کا سفر کر چکے ہیں،یروشلم پوسٹ کا کہنا ہے کہ ان کے ان دوروں کا مقصد مذکورہ ممالک کو ایران کے جوہری پروگرام کے خلاف متفق کرانا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ نیتن یاہو ایسے وقت میں لندن کے دورے پر ہیں جبکہ مقبوضہ فلسطین میں ان کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جہاں صیہونی پولیس فورسز نے درجنوں مظاہرین کو گرفتار کیا ہے۔
یاد رہے کہ امریکہ ، صیہونی حکومت اور ان کے مغربی حواریوں نے گذشتہ برسوں میں کئی بار ایران کے ایٹمی پروگرام پر بے بنیاد الزامات عائد کیے ہیں جبکہ تہران نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی حکومت مغربی ایشیا کے خطے میں واحد ایٹمی ہتھیاروں کی حامل ہے لیکن اسے کوئی پوچھنے والا نہیں۔