سچ خبریں: اسی دوران جب غزہ پر صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملے جاری تھے، دسیوں ہزار پاکستانی شہریوں نے پاکستان کے دوسرے بڑے شہر لاہور کی سڑکوں پر نمودار ہو کر غزہ کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔
اس زبردست عوامی اجتماع میں خواتین اور بچوں سمیت مظاہرین پنجاب یونیورسٹی کے قریب جمع ہوئے اور فلسطینی ترنگے جھنڈے لہراتے ہوئے اور سر پر پٹیاں باندھ کر کلمہ سکوائر کی طرف بڑھے جن پر لبیک یا غزہ کے نعرے درج تھے۔
اس مارچ کا اہتمام پاکستان کی اہم مذہبی اور سیاسی جماعت جماعت اسلامی نے کیا تھا اور اس مظاہرے میں ایک لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی۔
رپورٹ کے مطابق مظاہرین کی طرف سے ہاتھ سے لکھے گئے نوٹوں پر فلسطین آزاد ہو گا مرگ بر اسرائیل اور فلسطینیوں کا قتل بند کرو‘ جیسے نعرے تھے۔
غزہ میں حماس حکومت کے اطلاعاتی دفتر نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت نے غزہ کے باشندوں کے خلاف 1300 سے زیادہ قتل عام کیے ہیں جس کے نتیجے میں 12300 افراد شہید ہو چکے ہیں۔
اس دفتر نے نشاندہی کی کہ اب تک پانچ ہزار سے زائد بچے اور تین ہزار تین سو خواتین شہید ہو چکی ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان حملوں میں 30 ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں 75 فیصد خواتین اور بچے ہیں۔
ہفتے کے روز تہران سمیت ایران کے مختلف شہروں میں لوگ غزہ کے عوام کی حمایت میں سڑکوں پر نکل آئے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ ہفتے کے روز ہزاروں ایرانیوں نے غزہ جنگ میں بچوں اور شہریوں کی ہلاکت کے خلاف احتجاجی مارچ میں حصہ لیا۔
اس انگریزی میڈیا نے لکھا، بچوں کے عالمی دن سے قبل نکالے گئے اس ملک گیر مارچ میں غزہ میں مارے گئے بچوں کی علامت کے طور پر سفید لپیٹے کفن اٹھائے ہوئے لوگ۔ ایران کی وزارت خارجہ نے ہفتے کے روز عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی قوم کے خلاف صیہونی حکومت کی طرف سے منظم قتل مشین اور دہشت گردی کو روکنے میں مدد کرے۔
اسی طرح کے صیہونیت مخالف مظاہرے ایران کے مختلف شہروں بشمول تبریز، ارمیہ، سمنان، بوشہر، شہرکورد اور دیگر شہروں میں منعقد ہوئے۔